کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے لیاری کا بے تاج بادشاہ کہلانے والے عزیر بلوچ کے کارناموں کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔سندھ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پیر کو پبلک کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے 198 افراد کو مارنے کا اعتراف کیا۔جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے لسانی اور گینگ وار تنازع میں تمام افراد کو قتل کیا۔
اس نے اثرورسوخ کی بنیاد پر 7 ایس ایچ اوز تعینات کروائے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے اقبال بھٹی کو ٹی پی او لیاری تعینات کروایا جبکہ 2019 میں محمد رئیس کو ایڈمنسٹر لیاری لگوایا۔ ملزم کے بیرون ملک فرار کے باوجود ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ دبئی بھیجا جاتا رہا۔2008 سے 2013 کے دوران مختلف ہتھیار خریدنے کا انکشاف بھی جے آئی ٹی رپورٹ میں سامنے آیا ہے جبکہ ملزم کے متعدد افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔خیال رہے کہ سندھ حکومت نے جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں آصف زرداری اور فریال تالپور کا ذکر نہیں ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ تینوں جے آئی ٹیز رپورٹس سندھ حکومت پبلک کرنے جا رہی ہے۔ انھیں پیر کے روز ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔