ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں رکھ کر دفنانے کی شرط ختم، ورثاء اور عزیز و اقارب کیلئے بھی اہم اعلان

datetime 23  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)کورونا سے جاں بحق افراد کے ورثا غسل، جنازے اور تدفین میں شامل ہو سکیں گے جبکہ میت کو تابوت میں رکھ کر دفنانے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تدفین کے طریقہ کار میں تبدیلی کے معاملے پر کیبنٹ کمیٹی کی منظوری سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر)محمد عثمان نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے نئے طریقہ کار کی منظوری دی جس کے بعد ٹیکنیکل ورکنگ ٹیم نے تمام ریسرچ کا جائزہ لینے کے بعد مکمل مشاورت کر کے تدفین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی سفارش کی۔نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والی میت کو غسل دیا جا سکے گا۔ لوکل گورنمنٹ کی تربیت یافتہ ٹیمیں تمام حفاظتی انتظات کے ساتھ میت کو غسل دیں گی۔ مرد اور خواتین میت کو غسل دینے کے لیے متعلقہ جنس کی علیحدہ علیحدہ ٹیمیں ہوں گی۔ تاہم ورثا بھی مکمل حفاظتی لباس پہن کر غسل دینے میں شامل ہو سکیں گے۔اس کے علاوہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کے جنازہ میں ورثا، عزیز اور رشتہ دار شامل ہو سکیں گے۔ میت کی تدفین کے لیے تابوت کی لازمی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ میت کا فاصلے سے آخری دیدار کرنے کی اجازت بھی ہو گی۔ تاہم میت کو بغیر حفاظتی لباس پہنے براہ راست چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔کیپٹن (ر)محمد عثمان کا کہنا تھا کہ ان ایس او پیز کی تیاری میں تمام مکتبہ فکر کے علمائے کرام نے انتہائی اہم کردار ادا کیا جس کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔ تدفین کے طریقہ میں تبدیلی ڈبلیو ایچ او، جدید ریسرچ اور اسلامی ممالک میں رائج طریقہ کار کے مطابق کی گئی ہے۔ کورونا سے جاں بحق افراد کے ورثا غسل، جنازے اور تدفین میں شامل ہو سکیں گے جبکہ میت کو تابوت میں رکھ کر دفنانے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…