اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

عمران خان عوام کے ساتھ ساتھ اپنے اتحادیوں کا اعتماد اور حمایت بھی کھو بیٹھے،وزیراعظم کو کھری کھری سناتے ہوئے دھماکہ خیز دعویٰ کر دیا گیا

datetime 21  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان عوام کے ساتھ ساتھ اپنے اتحادیوں کا اعتماد اور حمایت کھوبیٹھے ہیں۔وفاقی حکومت اور وزیراعظم کی بے ساکھیوں پر کھڑی اکثریت اب اقلیت میں تبدیل ہوتے نظر آرہی ہے، وزیراعظم اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے سے قبل استعفیٰ دیں اور ملک کو بحرانی صورتحال سے نکالنے کے لئے

قبل از وقت نئے انتخابات کروائیں جائیں۔۔ ان خیالات کا اظھار انہوں نے لاڑکانہ میں کھوڑو ھاس پر پیپلز یوتھ کے رھنماں کے ھمراہ شھید بینظیر بھٹو کی 67ویں سالگرہ کا کیک کاٹنے کے بعد کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر میئر لاڑکانہ خیر محمد شیخ، پی پی پی سندھ کے صدر کے ترجمان شکیل میمن، یوتھ کے ضلعی صدر عمران جتوئی و دیگر موجود تھے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے اختر مینگل کیجانب سے علیحدگی کا اعلان، پنجاب میں پی ٹی آئی کے متعدد اراکین کا ناراض ہونا اور ایم کیو ایم کے فروغ نسیم کیجانب سے ملک میں صدارتی نظام یا مارشل لا کے نفاذ کی باتیں کرنا وزیراعظم عمران خان پر ان کے اتحادیوں کا کھلا عدم اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کے وزیراعظم عمران خان کے اتحادی وفاقی حکومت کی ڈوبتی کشتی میں اب مزید سوار رہنا نہیں چاہینگے۔ ان کا کہنا تھا کے وزیراعظم مشرفی ڈکٹیٹرانہ سوچ کے حامی ہیں اس لئے آئین،18 ویں ترمیم، این ایف سی اور سندھ کے حقوق پر حملہ آور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مگر یہ ملک پارلیمانی نظام کے تحت ہی چل سکتا ہے کسی اور نظام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ نثار کھوڑو نے مزید کہا کے ہمیں پتہ ہے وزیراعظم عمران خان مشرف کے حامی رہے ہیں ان کا بس نہیں چلتا ورنہ وہ ملک میں ون یونٹ کا نفاذ کرواتے۔ انہوں نے کہا کے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومتی بدنیتی ظاھر کردی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ہے تو ریفرنس بنانے اور بھیجنے والوں کے لئے کیا کوئی کاروائی نہیں ہونی چاھیئے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ایف بی آر کی ٹیکسز کی کم وصولی کا جواز بنا کر سندھ کے این ایف سی کے حصے سے 229 ارب کاٹے گئے ہیں۔اور یہ پہلی نااھل حکومت ہے جو کہتی ہے ٹیکس ٹارگیٹ پورا نہیں کرسکتے۔ایف بی آر کی ٹیکسز وصولی کی ناکامی وزیراعظم کی اپنی ناکامی ہے۔

ٹیکسز وصولی کی ایف بی آر، وزیراعظم اور وفاق کی ناکامی کا بوجھ صوبے کیوں بھگتیں۔؟نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے اگر وفاقی حکومت ٹیکسز وصولی نہیں کر پا رہی تو ٹیکسز وصولی کا اختیار صوبوں کو دیا جائے اور صوبے وفاق کو اپنا آئینی حصہ واپس کریں۔اگر وفاق ٹیکسز وصولی کا اختیار صوبوں کو نہیں دینا چاھتا تو وفاق اپنا آئینی حصہ رکھ کر صوبوں کو اپنا آئینی حصہ واپس کرے۔۔نثار کھوڑو نے کہا کے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ

57فیصد اور وفاق کا حصہ 43فیصد ہے تو پہر پی ایس ڈی پی میں صوبوں کا حصہ 560 ارب اور وفاق کا حصہ 740ارب کیوں رکھا گیا ہے۔ وفاق نے بجٹ میں ٹوٹل پی ایس ڈی پی13سو ارب کی رکھی ہے جس میں صوبوں کے لئے پی ایس ڈی پی کی مد میں 560ارب اور وفاق کے لئے740ارب رکھے گئے ہیں۔ نثار کھوڑو نے کہا کے این ایف سی کے قابل تقسیم پول میں سے وفاق کا پی ایس ڈی پی کا حصہ 43 فیصد ہونا چاھئے صوبے ترقی چاھتے

ہیں مگر وفاق نے صوبوں کی ترقی کے بجائے مرکز کے لئے 740 ارب کیوں رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کے سندھ صوبہ اپنے آئینی حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگا۔۔ ان کا کہنا تھا کے آئین کے آرٹیکل 161کے تحت قدرتی وسائل آئل،گیس اور کوئلہ جس صوبے سے نکلتا ہے اس پر پہلا حق اس صوبے کا ہونا چاہئے مگر پی ٹی آئی سرکار صوبوں کو تمام حقوق سے محروم رکھ کر صوبوں کو معاشی طور کمزور کرنا چاھتی ہے۔۔وفاقی

حکومت سندھ سے غیرآئینی طور پر گئس انفرااسٹرکچر سیس ڈولپمنٹ ٹیکس وصول کر رہی ہے۔۔نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ صوبہ وزیراعظم عمران خان سے جب جب آئینی حقوق دینے کی بات کرتا ہے تو وزیراعظم کو 18 ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات ڈکٹیٹرانہ لگتے ہیں۔ ڈکٹیٹر سوچ کے حامی وزیراعظم پھر سندھ آکر 18ویں ترمیم،این ایف سی میں نظرثانی کی بات کرکے سندھ کے زخموں پر نمک چھڑک کر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ

عمران خان اپنی وزارت عظمی کا رعب دکھا کر غریب صحافیوں کو پیمرا کے شکنجے میں بند کرکے سندھ میں اپنی بات کرکے چلے جاتے ہیں۔ وزیراعظم صاحب آپ صحافیوں کے بھت سوالوں کا جواب ہی نہیں دیتے آپ یہ نہ سمجھیں کے آپ سے سوال کرنے والے کوئی اور نہیں ہیں اس لئے وزیراعظم۔صاحب آسمان سے نیچے زمین پر اتر آئیں اور پارلیامنٹ میں آکر سوالوں کے جواب دیں۔ انہوں نے کہا کے شھید بینظیر بھٹو کو 67 ویں سالگرہ کے موقعے پر سلام پیش کرتے ہیں۔ شھید بینظیر بھٹو نے 73ع کے آئین اور جمھوریت کی بحالی کے لئے ڈکٹیٹرز سے مقابلہ کیا۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…