اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی-مینگل)کے سربراہ سردار اختر مینگل سے وفاقی وزرا کی ملاقات بے نتیجہ رہی جبکہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بی این پی کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا اور آئندہ بھی سردار اختر مینگل کے ساتھ نشستیں ہوں گی ۔ہفتہ کو حکومتی وزرا وزیر دفاع پرویز خٹک اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اختر مینگل کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں پرویز خٹک اور اسد عمر نے سردار اختر مینگل سے فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی تاہم انہوں نے فیصلہ واپس لینے سے انکار کردیا اور یوں ملاقات بے نتیجہ رہی۔ ملاقات کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقاتیں تو ہوتی رہتی ہیں، بی این پی کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا اور آئندہ بھی سردار اختر مینگل کے ساتھ نشستیں ہوں گی۔اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے ہر حصے کو ترقی اور حقوق نہ ملے تو ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ وزیراعظم نے اب تک کوئی براہ راست رابطہ نہیں کیا، پارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا، ہم نے اپنے تحفظات حکومتی وفد کے سامنے رکھ دیے ہیں۔قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ حکومت میں جانا اب میرے بس میں نہیں، حکومت سے علیحدگی پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا فیصلہ ہے جو فرد واحد کا نہیں۔یاد رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سرداراختر مینگل نے 17 جون کو قومی اسمبلی میں خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کے ساتھ کیے گئے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے کہ بی این پی کی علیحدگی سے قبل تحریک انصاف کی حکومت کو قومی اسمبلی میں تمام اتحادیوں کی سپورٹ کے بعد 186 نشستیں حاصل تھی جو اب بی این پی کی حکومت سے دستبرداری کے بعد 182 رہ گئی ہیں جب کہ حکومت برقرار رکھنے کے لیے 172 ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے جو اب بھی برقرار ہے۔