اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی کابینہ کے اراکین کی اکثریت کے مطالبے کے باوجود آئندہ مالی سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں کسی بھی قسم کااضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی سربراہی میں معاشی ٹیم نے موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کی اور کہا کہ کوورنا کی وجہ سے معاشی صورتحال
مشکلات کا شکار ہیں جبکہ احساس پروگرام کے تحت ایک سو ارب روپے بھی تقسیم کئے جاچکے ہیں ایسے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ ممکن نہیں ہوسکے گا کیونکہ اگر پانچ سے دس فیصد بھی اضافہ کرتے ہیں تو سرکاری خزانے پر تیس سے چالیس ارب روپے کا بوجھ پڑھے گا اور ملکی معیشت اس وقت اس کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔ وفاقی وزراء غلام سرور ، زبیدہ جلال ،شفقت محمود ودیگر کا موقف تھا کہ کچھ نہ کچھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہونا چاہیے کیونکہ پٹرول کم ہوامہنگائی کم نہیں ہوئی اور اس وقت سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مہنگائی کے اعتبار سے کم ہیں مگر وزیراعظم نے اپنے وزراء کی بجائے معاشی ٹیم کے موقف سے اتفاق کیا اور فیصلہ کیاگیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنز موجودہ سطح پر ہی برقرار رہے گی البتہ ان کے بعض الائونسز میں اضافہ کیاجائیگا ۔ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو بھی پہلے والی ہی پنشن ملے گی ۔