اسلام آباد (این این آئی)سابق چیئر مین سینٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پی آئی اے حادثہ پر انکوائری کمیشن میں زبردست مفادات کاٹکراؤ ہے۔ بدھ کو سینٹ میں سینیٹر رضا ربانی نے پی آئی اے جہاز حادثے پر توجہ دلاؤ نوٹس پر کہاکہ دنیا بھر میں جہاز گرتے ہیں مگر اصلاح کرلی جاتی ہے،بدقسمتی سے دیگر رپورٹس کی طرح طیارہ خادثات رپورٹس بھی پبلک نہیں ہوئی،
پی آئی اے حادثہ پر انکوائری کمیشن میں زبردست مفادات کاٹکراؤ ہے،انکوائری کمیشن کے بیشتر افسران ائیرفورس سے ہے،انکوائری کمیشن میں ائیرفورس کے افسران سی ای او سے رینک میں کم ہے ۔ رضا ربانی نے کہاکہ جب سے موجودہ سی ای او آئے ہیں ، پی آئی اے کے حالات کی انکوائری ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کے اندر ایک مارشل لاء نافذ کیا ہوا ہے،پائیلٹس اور دیگر سٹاف کے لیے ملازمتوں کا تحفظ مسئلہ بنا ہوا ہے ،پی آئی اے میں ایسینشئیل سروسز ایکٹ کا نفاذ کیا گیا ہے ،کرونا وائرس کی آڑ میں مزدور دشمنی کے ایجنڈا کو آگے بڑھایا جارہا ہے ،سی ای او پی آئی اے کے اندر چھانٹی کے چکر میں ہیں ۔اجلاس کے دور ان سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ کمیشن بننے کے پہلے دن سے اس پر سوالات اٹھ رہے ہیں ،پائلٹ ایسوسی ایشن نے سوال اٹھایا ہے کہ کسی تحقیقات سے پہلے ہی سی ای او نے حادثہ کو جہاز کے کیپٹن کی غلطی قرار دے دیا ،بغیر بلیک باکس ریویو کے فیصلہ سنادیا گیا۔اجلاس کے دور ان وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہاکہ دلخراش واقعہ 22 مئی کو پیش آیا،طیارے میں کل 99 افراد موجود تھے ،واقعے میں 97 لوگ شہید ہوئے ،خوس قسمتی سے 2 لوگ بچ گئے،دو افراد کی شناخت نہیں ہوسکیں،82 فیملیز کو معاوضہ دے دیا گیا ہے،زحمیوں کو بھی معاوضہ دیا گیا،16 گھروں کو نقصان اس میں ایک بچی شہید ہوئی ،تمام گھروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان رینجرز بروقت پہنچی،ائیر فورس ایک بااعتماد ادارہ ہے ہمیں اس پر ناز ہے،
ائیر فورس نے بھارت کے خلاف اینت کا جواب پتھر سے دیا،ہمیں طیارے حادثے کی تحقیقاتی کمیٹی پر اعتماد ہے،کمیٹی شفاف انکوائری کرے گی۔انہوںنے کہاکہ اگر انتظامیہ کی طرف سے کچھ غلط ہورہا ہے تو پائیلٹس کو مجھ سے ملنا چاہئے تھا،پی آئی اے کو نجکاری لسٹ سے نکالنا ہے ،پی آئی اے پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے ،پائیلٹس کی جعلی ڈگریوں اور جعلی لائسنس کے کیس بھی چل رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پائیلٹس کے فزیکل چیکس ہوں گے اور ڈگریاں بھی چیک ہوں گی ،پی آئی اے کے جہازوں کے بھی انٹرنیشنل چیکس ہوں گے،بائیس جون کو حادثے کی عبوری رپورٹ آئے گی،پی آئی اے کے جن حادثات کی رپورٹس سابق حکومتیں شائع نہیں کرسکیں وہ بھی موجودہ حکومت کرے گی۔