مظفرآباد(این این آئی)آزادجموں وکشمیر کے وزیر آئی ٹی و حکومتی ترجمان ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا ہے کہ جمعہ سے مظفرآباد کی میونسپل حدود میں دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن فی الحال چھ دن کیلئے کیا جائے گا جبکہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے آگے کا فیصلہ کرینگے۔ جو علاقہ کرونا سے زیادہ متاثر ہو گا اس کو مکمل سیل کیاجائے گا۔ آزادکشمیر میں بدھ کو کرونا کے44نئے کیسز سامنے آئے ہیں
جن میں سے15کا تعلق مظفرآباد،06کا راولاکوٹ،07کا میرپور،09کا بھمبر اور07کا تعلق کوٹلی سے ہے۔ آزادکشمیر میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد488ہوگئی ہے جبکہ9اموات ہوئی ہیں۔آزادکشمیر بھر میں ماسک پہننے کے حوالہ سے کمپین شروع کی جارہی ہے اور ماسک نہ پہننے پر جرمانے کیے جائیں گے۔لائن آف کنٹرول پر آباد شہری مسلسل ہندوستان کی سفاکیت کا نشانہ بن رہے ہیں۔ بھارت چن چن کر مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کو نشا نہ بنارہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت ایل او سی پر جارحیت کررہا ہے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا ہے کہ عوام نے اگر تعاون نہ کیا تو لاک ڈاؤن کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا۔ مظفرآباد میں کرونا کے کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے یہاں لاک دوبارہ لاک ڈاؤن کا نفا ذ کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں اب تک ساڑھے نو ہزار سے زائد افراد کے کرونا کے شبہ میں ٹیسٹ لیے گئے جن میں سے488افراد میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے اور219ان میں سے صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ260آزادکشمیر کے مختلف آئسولیشن سینٹرز میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظفرآباد شہر کو چھ دن کیلئے مکمل سیل کیا جائے گا اور اشیاء ضروریہ اور میڈیکل سٹورز کی دوکانوں کو بمطابق ایس او پی کھلا رکھنے کی اجازت ہو گی جبکہ اس دوران دفاتر میں بھی کم سے کم سٹاف رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران مظفرآباد میں ٹرانسپورٹ مکمل بند ہو گی۔مظفرآباد شہر کے علاوہ بھی جن علاقوں میں کرونا کے کیسز آئے ہیں ان کو بھی سیل کیا جائے گا اس حوالہ سے حکومت پالیسی دے چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماسک کے استعمال کو یقینی بنانے کیلئے جمعرات سے کمپین شروع کررہے ہیں۔ آزادکشمیر بھر میں ماسک پہننے اور کرونا سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم شروع کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور جرمانے کیے جائیں گے۔ ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ لاک ڈاؤن فی الحال چھ دن کیلئے کیا جارہا ہے اگر عوام نے تعاون نہ کیا تو اس کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
انسانی جانوں سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف دنیا کرونا جیسی وباء سے نمٹنے میں مصروف ہے جبکہ دوسری جانب بھارت کی مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ ایل او سی پر بھی سفاکیت جاری ہے۔ آج بھی بھارتی فوج کی جانب سے معصوم شہریوں کونشانہ بنایا گیا ہے۔ بھارت کی بزدل فوج ایل او سی پر معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر ان کے عزم اور حوصلے کو پست نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کے مسلسل قتل عام پر عالمی دنیا کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ دنیا کو بھارت کو کشمیریوں پرمظالم دھانے سے روکنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دنیا کے مہذب ممالک اور اقوام متحدہ بھارتی سفاکیت کا نوٹس لیں اور اسے معصوم شہریوں پر مظالم ڈھانے سے باز رکھیں۔ ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ اپنے اور اپنے پیاروں کی حفاظت کیلئے حفاظتی ایس او پی پر عمل کریں۔