چکوال(آن لائن) ضلع چکوال اور گردونواح میں روٹی بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی، آٹا مہنگے داموں فروخت ہونے لگا۔ مزدور غریب دیہاڑی دار طبقہ ایک وقت کی روٹی کو بھی ترسنے لگا۔ پٹرول کے بعد آٹے کے بحران نے غریب طبقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
سرکاری ریٹ کے مطابق800روپے فی بوری فروخت ہونے والے آٹا یکدم 1000روپے میں فروخت ہونے لگا۔ جس سے غریب عوام مایوس ہو گئے ہیں حکومت صرف زبانی دعوے کر رہی ہے اور اشتہارات تک حکم چلائے جا رہے ہیں لیکن عملاً کچھ کام نہیں کیا جا رہا۔ دن بہ دن مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ اب غریب عوام کے چولہے تک ٹھنڈے ہو گئے ہیں چوآ سیدن شاہ شہر اور گردو نواح میں اکثر آبادی مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ پر مشتمل ہے جو روزانہ کی بنیاد پر آٹا خریدتے ہیں اب ان کے لئے دو تین کلو آٹا خریدنا بھی مشکل ہو چکا ہے۔ شہریوں نے کمشنر راولپنڈی، ڈی سی چکوال عبدالستار عیسانی، اسسٹنٹ کمشنر محمد اکبر ظہور سے مطالبہ کیا ہے کہ چوآ سیدن شاہ شہر میں آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کیا جائے 800سے یک دم 1000روپے میں آٹا فروخت کرنے والے دوکانداروں اور آٹا ڈیلرز کے خلاف کاروائی کی جائے اور دوکانداروں کو سرکاری ریٹ کے مطابق آٹے کی فروخت کا پابند بنایا جائے تا کہ غریب طبقے کو ریلیف مل سکے۔