کراچی (این این آئی) کلین ویو پاکستان کے ڈائریکٹر عبداللہ بن عامر نے ہوسٹن امریکہ میں ہونے والی ایک کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں پانی کا استعمال 30,40 فیصد تک بڑھ گیا ہے جبکہ آئی ایم ایف کے مطابق پانی ضائع کرنے والے ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پر آتا ہے پانی کے ضیائع کو روکنے کے لئے کلین ویو پاکستان نے
ایک ایسا انوکھا نوزل متعارف کروایا ہے جس سے اب 90 فیصد تک پانی کی بچت کی جاسکے گی انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں پانی کی بچت اور پانی کی کمی سے متعلق آگاہی مہم چلا نے کی شدید ضرورت ہے اس لئے کہ اس سے عوام میں پانی جیسی اہم نعمت کو احتیاط سے خرچ کرنے کا شعور بیدار ہو گا عبداللہ بن عامر نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے بھی عوام میں پانی کی بچت اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا پبلک سروس میسج جاری کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ 2013 میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہاتھا کہ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کا شدید فقدا ن ہے عبداللہ بن عامر نے کہا کہ افسوس یہ ہے کہ پاکستان میں حکمران پانی جیسی اہم اور بنیادی ضرورت پر بھی سیاست کرتے رہے تھے اور اب بھی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیمز کوئی مکان نہیں جو کہ ایک ، دو سال میں بن جائیں ڈیمز بنانے کے لئے 5,7 سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے کیا آج 2020 میں ہمارے پاس اتنا وقت ہے ؟ ہم آنے والی نسلوں کو کیا جواب دیں گے ؟ عبداللہ بن عامر نے کہا کہ اگر ڈیمز نہیں تو پانی بھی نہیںاور پانی نہیں تو فصلیں اور بجلی بھی نہیں تو ہم مستقبل میںکہاں کھڑے ہوں گے؟ آپ کی صنعتیں کیسے چلیں گی؟ آپ کیا پئیں گے؟ آپ کیا کھائیں گے؟ اور کیا پہنیں گے ؟ انہوں نے کہا کہ افسوس تو یہ ہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد جیسے شہر کو بھی پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ شہر جہاں پانی 80,100 فٹ پر دستیاب تھا وہاں پر اب پانی 1000 فٹ سے زیادہ کی گہرائی پر بھی مشکل سے ملتا ہے عبداللہ بن عامر نے کہا کہ زیر زمین پانی جس کو ہم ایکویفر کہتے ہیں وہ اس تیزی سے
خشک ہو رہے ہیں جس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتاہے جبکہ پاکستان میں دستیاب پانی کا بیشتر حصہ فصلوں اور ٹیکسٹائل انڈسٹریز میں استعمال ہوجاتا ہے انہوں نے کہا کہ فصلوں پر جو اسپرے اور دیگر کیمیکلز استعمال کئے جارہے ہیں ان کا نہ صرف فصلوں پر بلکہ انسانی صحت اور ایکویفرپر بھی بہت منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں عبداللہ بن عامر نے کہا کہ کلین ویو پاکستان وہ
کمپنی ہے جس نے گھر،دفاتر،مسجد،تعلیمی ادارے اور ہوٹلز کے علاوہ دیگر جگہوں پرپانی کے ضیائع کو روکنے کے لئے ایک نوزل متعارف کرایا جس کے استعمال سے اب آپ پانی کی 90 فیصد سے بھی ز ائد بچت کر سکیںگے اور اس سے نہ صرف یہ کہ آپ پانی بچاکر قوم اور ملک کی خدمت کریں گے بلکہ واٹر ٹینکر مافیا کے چونگل سے بھی کسی حد تک آزاد ہوجائیں گے ۔