اسلام آباد (این این آئی)سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمانی لیڈرز کے اتفاق رائے سے طے پانے والے ایس او پیز ایوان میں بیان کردیئے گئے جس کے مطابق جن ارکان کے کورونا ٹیسٹ نہیں ہوئے ایوان میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی ،ڈیمانڈز اینڈ گرانٹس پر ووٹنگ والے دنون کے علاوہ ایک وقت میں 86 ارکان سے زیادہ ارکان شریک نہیں ہونگے ۔سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمانی لیڈرز کے
اتفاق رائے سے طے پانے والے ایس او پیز ایوان میں بیان کردیئے گئے ۔ایس او پیز اپوزیشن کے سینئر رکن سید نوید قمر نے پیش کئے جن ممبران کے ٹیسٹ نہیں ہوئے انہیں ایوان میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی ،جن ملازمین کی ٹیسٹ نہیں ہوئے یا مثبت آئے وہ بھی پارلیمنٹ نہیں آسکیں گے ،ڈیمانڈز اینڈ گرانٹس پر ووٹنگ والے دنون کے علاوہ ایک وقت میں 86 ارکان سے زیادہ ارکان شریک نہیں ہونگے ،بجٹ پر بحث صرف وہ ارکان کرینگے جن کے نام رجسٹر کروائے جائینگے ،جن ممبران کا چیف وہیپ نام دیں گے وہی اجلاس میں شریک ہونگے اور بحث کرینگے ،کٹوتی کی تحاریک جمع کرائی جائیں گی، بحث ہوگی البتہ اس پر ووٹنگ نہیں ہوگی ،بجٹ 30 جون تک منظور ہوگا اس سے آگے نہیں ہوگا۔ سید نوید قمر نے بتایاکہ ممبران کی حاضری گیٹ ون پر لگادی جائیگی البتہ ان کا ہال میں آنا ضروری نہیں ہوگا ،پارلیمنٹ لاجز میں کسی مہمان کو آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، پارلیمنٹ میں بھی پابندی ہوگی ۔ سید نوید قمر نے بتایاکہ ممبران کا سٹاف صرف وہی آسکتا ہے جس کے پاس باضابطہ پاسز ہونگے ،فنانس بل کی منظوری کے موقع پر کورم مکمل رکھا جائے گا ۔ سید نوید قمر نے بتایاکہ عام دنوں یعنی بحث کے دنوں میں کورم کی نشاندہی نہیں کی جائے گی ،لابیز میں کوئی کھانا نہیں دیا جائے گا، اجلاس 3 گھنٹے چلایا جائیگا ۔ اپوزیشن کی جانب سے تعاون پر حکومت کا اظہار تشکر کیا ۔ بابر اعوان نے کہاکہ اپوزیشن کی جانب سے ایس او پیز پر مکمل تعاون پر مشکور ہیں۔