اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

کرونا سے پریشان حال عوام پر ایک اور بوجھ، سندھ میں آٹے کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا

datetime 5  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)سندھ میں موثر پرائس کنٹرول حکمت عملی کی عدم موجودگی اور گندم کے بحران کے نتیجے میں فلور ملوں کو گندم کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے جبکہ آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا۔فلور ملوں کے مالکان نے گزشتہ روز آٹے کی قیمت میں فی کلو 2 روپے اضافہ کردیا جبکہ اس سے محض دو روز قبل ہی 3 کلوآٹے پر ایک روپے کا اضافہ کردیا تھا۔

فلور مل مالکان کے مطابق 2.5 نمبر آٹے کی قیمت فی کلو 46 روپے سے 48 روپے جبکہ فائن اور سپر فائن آٹا(میدہ) کی قیمت فی کلو52.50 ہوگئی ہے جو 50 روپے فی کلو تھی۔نئی قیمتوں کے مطابق 10 کلو آٹے کی قیمت 465 روپے بجائے 485 روپے مقرر کردی گئی ہے۔شہری حکومت کے موثر پرائس کنٹرول نظام کے ناپید ہونے کے باعث فلور مل مالکان نے گزشتہ 35 روز میں فی کلو آٹے کی قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔سندھ حکومت نے قیمت میں اچانک اضافے اور ملوں میں موجود آٹے کے ذخیرہ سے متعلق تحقیقات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔دوسری جانب مل مالکان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کی وجہ اندرون سندھ سے گندم میں عدام فراہمی قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اوپن مارکیٹ میں گندم بڑی مشکل سے دستیاب ہے، جن تاجروں کے پاس گندم کا ذخیرہ ہے وہ 100 کلو گرام گندم 4 ہزار 550 روپے پر فروخت کررہے ہیں جو 4 ہزار 350 میں 200 کا اضافہ ہے’۔مل مالک کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل اسی گندم کی قیمت 4 ہزار تھی اور مئی کے تیسرے ہفتے میں گندم کا تھیلا 3 ہزار 500 میں دستیاب تھا۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…