پشاور(آن لائن)خیبرپختونخواحکومت نے توانائی کے شعبے میں ایک اورسنگ میل عبورکرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صنعتی شعبے کی ترقی کے لئے صوبے کے اپنے وسائل سے تعمیرکردہ پیہورپن بجلی گھرصوابی سے 18میگاواٹ بجلی صنعتی شعبے کو سستے داموں فروخت کرنے کے Wheelingماڈل پر آج سے عملی طورپر کام شروع کیا اورصنعتی یونٹس کومقامی بجلی کی فراہمی کاآغاز کردیا ہے۔
صنعتی شعبے کو سستی بجلی کی ترسیل سے ایک طرف صنعتیں ترقی کرینگی اورروزگارکے نئے مواقع پیدا ہونگے تودوسری طرف اس منفرد ماڈل سے صوبے کو سالانہ 147ملین روپے کی اضافی آمدن بھی ہوگی۔سیکرٹری توانائی وبرقیات محمد زبیر خان اورچیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان نے موجودہ صوبائی حکومت کے ویلنگ ماڈل کے ذریعے صنعتی یونٹس کو پیہورپن بجلی گھر سے ارزاں نرخوں پر بجلی کی باقاعدہ طورپر فراہمی شروع کرنے کے انقلابی اقدام کے حوالے سے پشاورمیں منعقدہ میڈیاکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں صنعتی شعبے کی ترقی کے لئے Wheeling Modelکے ذریعے ارزاں نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے اس منفرد منصوبے کوایک رول ماڈل کے طورپر شروع کیاجارہاہے۔اصل میں Wheeling Modelتوانائی منصوبے کا مطلب یہ ہے کہ پیہورپن بجلی گھر سے پیداہونے والی 18میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرکے اسے پیسکوکی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے ارزاں نرخوں پر وہی بجلی صنعتی شعبے کوفروخت کی جائے گی۔ خیبرپختونخواکے اس وقت پن بجلی گھر وں سے پیداہونے والی بجلی 4روپے فی یونٹ پر CCPAGکوفروخت کی جارہی ہے اوروہ پیسکوکے ذریعے آگے صنعتی شعبے کو وہی بجلی تقریباً 18روپے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کررہاہے۔اسی مشکل کومدنظررکھ کر Wheeling Modelاپناتے ہوئے صنعتی شعبے کو ٹرانسمیشن لائن چارجزکے ساتھ ارزاں نرخوںپر تقریباً9روپے فی یونٹ کے حساب سے صوبائی حکومت اپنی بجلی فروخت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یوں پہلے پیہورپن بجلی گھر سے صوبائی حکومت کو 4روپے یونٹ کے حساب سے تقریباً158ملین روپے سالانہ آمدن ہوتی تھی جو اب صنعتی شعبے کو 9روپے یونٹ کے حساب سے تقریباً 305ملین روپے آمدن ہوگی جس میں اب صوبے کو147ملین روپے زائد آمدن ہوگی اورپیہورپن بجلی گھر پر ویلنگ ماڈل سے صنعتی شعبے کو بھی تقریباً آدھے نرخوں پر بجلی فراہم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ویلنگ ماڈل صنعتی شعبے اورصوبائی حکومت دونوں کیلئے مفید ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پیہوربجلی گھر کے Wheeling Modelسے آج پانچ صنعتی یونٹس جن میں گدون ٹیکسٹائل ملزلمیٹیڈ،چراٹ پیکجنگ لمیٹڈ،اے جے ٹیکسٹائل لمیٹیڈ،پریمیئرچپ بورڈ انڈسٹریزلمیٹیڈ اورچراٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹیڈ وغیرہ شامل ہیں کوبجلی کی فراہمی شروع کردی ہے جوکہ ایک تاریخی کامیابی ہے انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے حال ہی میں خیبرپختونخواٹرانسمیشن اینڈ گرڈکمپنی قائم کردی ہے جو آنے والے دنوں میں صوبے کے اپنے پن بجلی کے مکمل شدہ منصوبوں سے پیداہونے والی بجلی کے استعمال میںمزیدمعاون ثابت ہوگی اوردوسرے محکموں پر صوبے کا انحصارکم ہوجائے گا۔