جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

کورونا وائرس سے بیرون ملک مقیم سینکڑوں پاکستانی جاں بحق، سب سے زیادہ پاکستانی کس ملک میں جاں بحق ہوئے، انتہائی افسوسناک انکشاف

datetime 5  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لا ئن) کورونا کے موذی مرض سینکڑوں سمندر پار پاکستانیوں کو موت کے منہ میں دھکیل چکا ہے۔ اس معاملے میں امارات میں مقیم پاکستانی سرفہرست ہیں جہاں کورونا کے باعث 32 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ سعودی عرب میں مقیم 20 پاکستانی کورونا کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔میڈیا رپرٹس کے مطابق اس بات کا انکشاف پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے آج کی پریس بریفنگ کے دوران کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خاتون ترجمان نے بتایا کہ کورونا کے باعث بیرون ممالک مقیم 339 پاکستانی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب میں کورونا کی وجہ سے 20، متحدہ عرب امارات میں 32، قطر میں 2 جبکہ کویت میں 1 پاکستانی جاں بحق ہوا ہے، عائشہ فاروقی نے بتایا کہ اب تک کورونا اور دیگر وجوہات کی بناء پر وفات پانے والے 424 پاکستانیوں کی میتیں واپس لائی گئی ہیں۔اب تک 51 ہزار500 پاکستانیوں کو 65 ممالک سے واپس لایا گیا ہے۔ 54 ہزار 500 پاکستانی یو اے ای سے واپس آنا چاہتے ہیں، جبکہ سعودی عرب سے 30 ہزار 500 افراد نے وطن واپسی کی خاطررجسٹریشن کروائی ہے۔۔ اس کے علاوہ برطانیہ اور امریکا میں بھی درجنوں پاکستانیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔دْوسری جانب سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر راجا علی اعجاز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستانی سفارت خانے کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔اس بے بنیاد پراپیگنڈے میں یہ کہا جا رہاہے کہ پاکستانیوں کی میتیں گھروں میں پڑی ہیں، انہیں دیکھنے والا کوئی نہیں اور سفارت خانہ اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کر رہا ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ سفارت خانے کے علم میں ہے۔ ہمارا عملہ ہر اس جگہ پر بروقت پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، جہاں پر بھی کسی پاکستانی کی میت ہوتی ہے۔اور پھر اسے کسی سرد خانے میں منتقل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ میت کی بے حْرمتی نہ ہو اور وہ محفوظ رہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ سعودی عرب کے تمام نجی اور سرکاری مردہ خانے میتوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

وہاں پر میت رکھنے کی گنجائش نہیں ہوتی۔ تاہم جیسے ہی گنجائش بنتی ہے، تو ہمارے پاکستانی بھائی کی میت وہاں پر منتقل کر دی جاتی ہے۔ اس میں تھوڑا سا وقت لگ جاتا ہے۔ واضح رہے یہ صورت حال اب بنی ہے، وبا سے پہلے ایسی مشکل پیش نہیں آتی تھی۔ اس وقت کی وجہ سے کسی شخص یا دفتر کو الزام نہیں دینا چاہیے۔وبا سے پہلے مردہ خانوں میں بہت گنجائش ہوتی تھی۔ تاہم وبا کی وجہ سے تیزی سے ہونے والی اموات کے باعث میتوں کو بروقت مردہ خانوں میں منتقل کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔2 جون کو 20 میتیں پاکستان بھجوائی گئیں جبکہ 6 جون کو قومی ایئر لائن کے ذریعے بھی اتنی ہی میتیں پاکستان روانہ کی جائیں گی۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…