جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

کروناوائرس کی وباء کم تباہی مچا رہی تھی کہ پاکستان میں ایک اور وائرس لیشمینیا پھوٹ پڑا ،وار سے سینکڑوں بچے متاثر ہو گئے ، عوام میں خوف ہراس پھیل گیا

datetime 19  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں ، مریضوں کی تعداد میں ہر روز ہوشربا اضافہ سامنے آتا جارہا ہے ، افسوسناک حد تک ہلاکتیں بھی رپورٹ ہو رہی ہیں ۔کرونا وائرس کیساتھ ساتھ جنوبی وزیرستان میں ایک بار پھر لیشمینیاء وائرس نامی وباء نے سینکڑوں لوگوں جن میں معصوم بچے اور بچیاںپر حملہ کر دیا ، شدید متاثر کر دیا ۔ جنوبی وزیر ستان کے رہائشی حیات اللہ نے بتایا کہ

لیشمینیا نامی بیماری نے جنوبی وزیرستان میں دوبارہ سر سر اٹھا لیا ہے جبکہ یہ بیماری اپریل 2019ءمیں سامنے آئی تھی جس کی وجہ جب آپریشن شروع کیا تو لوگ نقل مکانی کر کے ژوب چلے گئے تھے آپریشن ختم ہوا تو وہاں سے واپس آنے والے لوگ یہ بیماری ساتھ لائے تھے ۔انہیں وہاں پر کسی لیشمینیا نامی کسی مچھر نے کاٹا تھا۔ان کا مزید بتانا تھا کہ یہ بیماری مختلف علاقوں تحصیل سرویکِی اور تحصیل سراروغہ کی مختلف آبادیوں جسمیں چغملائی، سپلاتوئی، بروند، ماولے خان سرائے اور کوٹکئی، سپنکئی راغزاے سمیت میں ایک وبائی شکل اختیار کرگئی ہے۔یہاں اس بیماری کے حوالے سے خیبرپختونخواہ حکومت نے کوئی بہتر پالیسی اختیار نہیں کی جس کی وجہ سے یہان یہ وباء دوبارہ پھوٹ پڑی ہے ۔ لیشمینیا مچھر کےکاٹنے سے بھی یہ بیماری لگتی ہے۔ اس وائرس سے متعلق لوگوں میں آگاہی فراہم کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اس کیلئے گھریلو ٹوٹکے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں ، اگر کسی مریض کی بے احتیاطی کی وجہ سے اس کا زخم گہرا ہو ا تو اس سے خون کی رگیں کٹ سکتی ہیںاور یہ کینسر کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے جس کی وجہ سے موت واقع ہو جاتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس بیماری کی طرف توجہ نہ دی گئی تو یہ پاکستان بھر میں پھیل سکتی ہے اس کا واحد حل یہ ہے کہ نا صرف وزیرستان بلکہ ملک بھر میں مچھر کیخلاف سپرے کیا جائے تاکہ مچھر کی افزائش نسل کو جڑ سے ختم کیا جا سکے ۔ جنوبی وزیرستان کے ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ اس کا علاج تو آسان ہے لیکن مریض کیلئے انتہائی تکلیف کا باعث بنتی ہے کیونکہ انجکشن زخم والی جگہ لگاپڑتا ہے ، بعض مریضوں کو یہ زخم ناک، کان اور ہونٹوں یا گال پر ہوتے ہیں۔ اس بیماری کیلئے ملٹیسفورین نامی ایک کیپسول بہت مفید ہے اور اس میں مریض ٹیکہ لگنے کی تکلیف سے بھی بچ جاتا ہے۔ لیکن یہ ملٹیسفورین کیپسول اب ہمارے پاس دستیاب نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…