بدھ‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2024 

کروناوائرس کی وباء کم تباہی مچا رہی تھی کہ پاکستان میں ایک اور وائرس لیشمینیا پھوٹ پڑا ،وار سے سینکڑوں بچے متاثر ہو گئے ، عوام میں خوف ہراس پھیل گیا

datetime 19  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں ، مریضوں کی تعداد میں ہر روز ہوشربا اضافہ سامنے آتا جارہا ہے ، افسوسناک حد تک ہلاکتیں بھی رپورٹ ہو رہی ہیں ۔کرونا وائرس کیساتھ ساتھ جنوبی وزیرستان میں ایک بار پھر لیشمینیاء وائرس نامی وباء نے سینکڑوں لوگوں جن میں معصوم بچے اور بچیاںپر حملہ کر دیا ، شدید متاثر کر دیا ۔ جنوبی وزیر ستان کے رہائشی حیات اللہ نے بتایا کہ

لیشمینیا نامی بیماری نے جنوبی وزیرستان میں دوبارہ سر سر اٹھا لیا ہے جبکہ یہ بیماری اپریل 2019ءمیں سامنے آئی تھی جس کی وجہ جب آپریشن شروع کیا تو لوگ نقل مکانی کر کے ژوب چلے گئے تھے آپریشن ختم ہوا تو وہاں سے واپس آنے والے لوگ یہ بیماری ساتھ لائے تھے ۔انہیں وہاں پر کسی لیشمینیا نامی کسی مچھر نے کاٹا تھا۔ان کا مزید بتانا تھا کہ یہ بیماری مختلف علاقوں تحصیل سرویکِی اور تحصیل سراروغہ کی مختلف آبادیوں جسمیں چغملائی، سپلاتوئی، بروند، ماولے خان سرائے اور کوٹکئی، سپنکئی راغزاے سمیت میں ایک وبائی شکل اختیار کرگئی ہے۔یہاں اس بیماری کے حوالے سے خیبرپختونخواہ حکومت نے کوئی بہتر پالیسی اختیار نہیں کی جس کی وجہ سے یہان یہ وباء دوبارہ پھوٹ پڑی ہے ۔ لیشمینیا مچھر کےکاٹنے سے بھی یہ بیماری لگتی ہے۔ اس وائرس سے متعلق لوگوں میں آگاہی فراہم کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اس کیلئے گھریلو ٹوٹکے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں ، اگر کسی مریض کی بے احتیاطی کی وجہ سے اس کا زخم گہرا ہو ا تو اس سے خون کی رگیں کٹ سکتی ہیںاور یہ کینسر کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے جس کی وجہ سے موت واقع ہو جاتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس بیماری کی طرف توجہ نہ دی گئی تو یہ پاکستان بھر میں پھیل سکتی ہے اس کا واحد حل یہ ہے کہ نا صرف وزیرستان بلکہ ملک بھر میں مچھر کیخلاف سپرے کیا جائے تاکہ مچھر کی افزائش نسل کو جڑ سے ختم کیا جا سکے ۔ جنوبی وزیرستان کے ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ اس کا علاج تو آسان ہے لیکن مریض کیلئے انتہائی تکلیف کا باعث بنتی ہے کیونکہ انجکشن زخم والی جگہ لگاپڑتا ہے ، بعض مریضوں کو یہ زخم ناک، کان اور ہونٹوں یا گال پر ہوتے ہیں۔ اس بیماری کیلئے ملٹیسفورین نامی ایک کیپسول بہت مفید ہے اور اس میں مریض ٹیکہ لگنے کی تکلیف سے بھی بچ جاتا ہے۔ لیکن یہ ملٹیسفورین کیپسول اب ہمارے پاس دستیاب نہیں ہیں۔

موضوعات:



کالم



شام میں کیا ہو رہا ہے؟


شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…