لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے ادویات سیکنڈل کے حوالے سے کہا کہ سچی بات جو ہے وہ تو بہت کڑوی ہے ، عمران خان براہ راست اس کے ذمہ دار ہیں، اس لئے نہیں کہ انہوں نے کرپشن کی، اس لئے کہ وہ وزیر صحت ہیں بلکہ اس لئے کیونکہ ان کی ناک کے نیچے پہلے ان کے وزیر صحت نے گڑ بڑ کی، ان کو انہوں نے نکالا،اس کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی گئی، دوسرے مشیر صحت ظفرمرزا کے
خلاف تحقیقات کا حکم دیا، اب یہ معلوم ہوا ہے کہ تحقیقات روک دی گئی ہیں ،اس کا اعلان تو نہیں لیکن ہمارے باوثوق ذرائع نے یہ بتایا ہے ۔پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا معاملہ بہت ہی سادہ ہے کہ اختر حسین جو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین ہوتے تھے ، وہ ایک انتہائی دلچسپ آدمی ہیں، ان کی ڈگری ہی جعلی ہے جو محلے کے پرنٹنگ پریس کی چھپی ہوئی ہے ، ان کا دوسرا کمال یہ ہے کہ جب ان کے خلاف انکوائری شروع ہوئی تو انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ فوت ہوچکے ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ وہ مافیاز کا صفایا کردینگے ،وہ کیا صفایا کرینگے ، وہ تو سی ڈی اے کو ٹھیک نہیں کرسکتے ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی جس کے وہ منسٹر ہیں، کوٹھیک نہیں کرسکے ۔انہوں نے کہا اس ملک کاہرکانسٹیبل وزیراعظم کے قانون سے زیادہ مضبوط ہے ،عمرا ن خان کے آنے بعد آج بھی پولیس ،پٹوار ،کسٹم ، انکم ٹیکس میں اتنی ہی رشوت ہے ، پی ٹی آئی کے ٹاپ لیڈر کہتے ہیں ،میں نام نہیں لے سکتا کہ رشوت بڑھ گئی ہے کیونکہ اب رسک بھی بڑھ گیا ہے ، پکڑے گئے تو مارے بھی جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا پاکستان کے ایک چیف جسٹس نے میرے دوست کو فون کیا کہ میری برادری کا مسئلہ ہے ، فلاں علاقے کی مسجد پر قبضہ کرنا ہے ،مد د کرو،اس نے کہا چیف جسٹس صاحب خدا کا خوف کریں ، اول تو میں ایسا کوئی غیر اخلاقی کام کرتا ہی نہیں،پھر مسجد پر قبضہ وہ بھی برادری کیلئے ،یہ جو مافیاز ہیں ، ایک دو دن میں تھوڑی ختم ہوسکتی ہیں،عمران خان پورے خلوص سے بھی چاہیں تو تب بھی ختم نہیں ہوسکتیں مگر وہ تو آغاز ہی نہیں کررہے ۔