اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ کچھ روز پہلے ہی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا عہدہ سنبھالنے والے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں،سوشل میڈیا پر یہ عاصم سلیم باجوہ کے استعفیٰ سے متعلق اس وقت چہ میگوئیاں بڑھنے لگیں جب کسی نیوز ویب سائٹ سے منسوب ایک سکرین شارٹ شیئر کیا گیا۔ اس سکرین شارٹ پر کسی میڈیا ہاؤس کا نام درج نہیں ہے جس سے واضح ہوجاتا ہے کہ یہ من گھڑت ہے۔عاصم سلیم باجوہ کے استعفیٰ کی چہ میگوئیوں کی وجہ بننے والے سکرین شارٹ میں کہا گیا ہے ’’ عاصم سلیم باجوہ کا مشیر اطلاعات کے عہدہ سے استعفیٰ، میرے پاس پہلے ہی چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا عہدہ ہے جو بہت زیادہ ذمہ داری والا ہے۔‘‘
عاصم سلیم باجوہ کے استعفیٰ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے پوچھا جارہا ہے کہ اس خبر میں کتنی صداقت ہے۔ ان کے استعفیٰ کے حوالے سے سرکاری سطح پرنہ تو کوئی اعلان سامنے آیا ہے اور نہ ہی کسی حکومتی شخصیت نے ان کے استعفیٰ کی تصدیق کی ہے۔ ریڈیو پاکستان جو کہ سرکاری ادارہ ہے اس نے ساڑھے 8 بجے کے قریب عاصم سلیم باجوہ کی ایک خبر شیئر کی ہے جس میں انہیں ’’معاون خصوصی اطلاعات‘‘ لکھا گیا ہے جس سے واضح ہوجاتا ہے کہ انہوں نے نہ تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے اور نہ ہی ان سے معاون خصوصی اطلاعات کا عہدہ واپس لیا گیا ۔