لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ ن لیگ سمیت سبھی کنفیوژن کا شکار ہیں کیونکہ چیزوں کو کسی نے سمجھا نہیں ، ن لیگ یکسو نہیں نوازشریف کا بیانیہ ختم ہوگیا وہ لندن جا کر بیٹھ گئے ، واپس نہیں آئیں گے ۔ شہبازشریف خطرات سے کھیلنے والے آدمی نہیں ،میری ن لیگ کے انتہائی اہم لیڈر سے بات ہوئی میں نے کہا کہ کیا کررہے ہیں تو اس نے کہا کہ ہم ایک کال کاانتظارکررہے ہیں
ابھی توکورونا ہے جب کوئی صورتحال بنے گا اس وقت تک انتظارکریں گے ۔ اس جماعت کے خاندان میں لڑائی ہے ۔ جب تک کلثوم نواز زندہ تھیں انہوں نے منوالیا تھا کہ مریم نواز وراث ہونگی اسٹیبلشمنٹ سے شہبازشریف کا رابطہ ہے جس کا انہوں نے اظہار بھی کیا۔ اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ کرپشن نہیں، کرپشن تو اب بھی ہورہی ہے ۔ اگر کورونا ختم ہوجاتا ہے تو حکومت یہی رہے گی لیکن پہلے ان ہائوس تبدیلی آئے گی پھر الیکشن ہونگے ۔ کورونا کے معاملے میں لوگ عمران خان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں لیکن ویسے وہ معیشت کو سمجھتے ہیں نہ مردم شناس آدمی ہیں۔ کورونا سے پہلے نوازشریف کے ووٹ اڑھائی فیصد بڑھ گئے تھے لیکن پی پی نہیں چاہے گی کہ ن لیگ اقتدار میں آئے وہ چاہیں گے کہ18ویں ترمیم کے بدلے کرپشن کے کیسز ختم ہوں اورچیئرمین نیب کو بدل دیاجائے ۔