کراچی(این این آئی)رمضان البارک قریب سے قبل واٹربورڈ اہلکاروں کی ملی بھگت کے بعد کورنگی میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا،گذشتہ 4 روزسے کورنگی میں پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے رمضان اورعید سے قبل سیزن کمانے کے لیے واٹربورڈ کورنگی کے افسران نے سیاسی طورپربااثرملازمین کو کھلی چھوٹ دے دی ہے،پانی بند ہونے کے باوجود کورنگی میں سڑکوں پرپانی کے ٹینکرز برائے فروخت موجود ہیں۔
رمضان المبارک سے پہلے حسب معمول کورنگی میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا ہے جبکہ پانی کی عدم فراہمی کی شکایت پرچیف انجینئیراورایکسئین کورنگی واٹربورڈ کورنگی کے بااثرمقامی عملہ کے سامنے بے بس ہوگئے ہیں۔کورنگی میں ناصرکالونی،کورنگی کراسنگ،سیکٹر30 ، 31 سمیت دیگر مختلف علاقوں میں پانی کا مصنوعی بحران واٹربورڈ کورنگی کے مقامی ملازمین کا پیدا کردہ ہے جوٹینکرمافیا اور فیوچر کالونی ہائیڈرنٹ انچارج کی ملی بھگت مصنوعی بحران پیدا کردیتے ہیں کورنگی کے مختلف سیکٹرز میں گذشتہ چار روز سے پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے لیکن دوسری جانب کورنگی میں ضیاء کالونی،قیوم آباد چورنگی ، عبدالخالق اللہ والا ٹان ، ناصرکالونی،چکراگوٹھ،گودام چورنگی،چمڑا چورنگی ، سنگرچورنگی اطراف کے علاقوں میں مرکزی شاہراہوں پرپانی سے بھرے ٹینکر اورچھوٹی گاڑیاں برائے فروخت موجود ہیں جبکہ مقامی پولیس اورضلعی انتظامیہ ٹینکرزکے خلاف پانی فروخت کرنے پرکارروائی کی بجائے نذرانہ لیکرخاموش ہے۔ واٹربورڈ کورنگی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی واٹربورڈ کے مقامی بااثراہلکاروں اورہائیڈرنٹ انچارج کی خلاف قانون سرگرمیوں پرکارروائی چیف انجینئراورایکسئین کورنگی کے بس کی بات نہیں ہے جس کی وجہ سے رمضان المبارک سے قبل پانی چورمافیا نے واٹربورڈ کورنگی کے مقامی اہلکاروں سے ملکرعوام کا پانی ٹینکرمافیا اورپانی چوروں کوفروخت کردیا ہے اورعدالتی پابندی کے باوجود بھی رات کے اندھیرے میں کورنگی چکرا گوٹھ ہائیڈرنٹ سے بھی ٹینکرمافیا کوپانی فراہم کیا جارہا ہے۔دوسری جانب گذشتہ 4 روز سے پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترستے کورنگی کے مکینوں کو 3000 سے 5000 ہزار روپے فی ٹینکرمہنگے داموں پانی خریدنے پرمجبورکیا جارہا ہے۔