اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

راشن کی تلاش میں نکلیں یا اکلوتے معصوم بیٹے کی زندگی بچائیں؟ خون کی موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار پانچ سالہ ایان ثاقب معذوری کا شکار ہونے لگا، رقم نہ ہونے کی وجہ سے علاج مکمل نہ ہو سکا، والدہ کی دردبھری باتیں

datetime 22  اپریل‬‮  2020 |

کراچی (این این آئی) راشن کی تلاش میں نکلیں یا اکلوتے معصوم بیٹے کی زندگی بچائیں؟ خون کی موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار پانچ سالہ ایان ثاقب معذوری کا شکار ہونے لگا۔ ننھے ایان کا والدمحمد ثاقب معمولی تنخواہ پر سیلزمین ہے۔ تفصیلات کے مطابق ننھے ایان کے ہمراہ اس کی والدہ قراۃ العین اور والد محمد ثاقب نے ناظم آباد میں واقع ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے ٹریٹمنٹ سینٹر پر پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ

ایک سال قبل ایان کی بائیں کہنی میں اندرونی بلیڈنگ ہوئی تھی، رقم کا انتظام نا ہونے کے باعث ایان کا علاج مکمل نا ہوسکا۔ مجبور والدہ کا کہنا تھا کہ وہاں ان کی اکلوتی اولاد ہے لیکن ان کے پاس اب اس کے علاج کی سکت نہیں ہے۔ والدہ نے بتایا کہ اب تک کا علاج ہیموفیلیا سوسائٹی نے کرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹ تو جیسے تیسے بھرلیں، علاج کیسے کرائیں، ان کی آنکھوں کے سامنے ایان معذورہورہا ہے اور وہ کچھ نہیں کرپارہے۔ والدہ نے بتایا کہ انہیں ایان کی بیماری کا چھ ماہ کی عمر میں پتہ چلا تھا، اس کے جسم پر نشانات آنے لگے تھے۔ پریس کانفرنس میں ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے بانی و صدر راحیل احمد، جنرل سیکریٹری شاہد داود، خزانچی فخرعالم زیدی اور سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر مشتاق میمن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مشتاق میمن نے میڈیا کو بتایا کہ ایان کو خون روکنے والا عام انجکشن اثر نہیں کررہا، اسے اب خون روکنے والے مہنگے انجکشن کی ضرورت ہے، خون رکنے تک یہ انجکشن لگاتے رہنا ہو گا ورنہ بچہ معذوری کا شکار ہو جائے گا۔ ڈاکٹر مشتاق میمن کا کہنا تھا کہ انجکشن نا ملنے سے ایان کی زندگی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار بچوں کی اندرونی یا بیرونی بلیڈنگ ہو جاتی ہے جس کے بعد ان بچوں کے خون کا بہنا مخصوص انجکشن کے علاوہ نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرض میں پیدائشی طور پر خون میں جمنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ معمولی سی چوٹ، کٹ یا خراش لگنے یا خود بخود بھی جسم سے خون جاری ہوجاتا ہے،

ایسی صورت میں خون مسلسل بہتا رہتا ہے جس سے زندگی کو خطرہ ہوجاتا ہے، صدر ہیموفیلیا سوسائٹی راحیل احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ہر 10 ہزار میں سے ایک بچہ ہیموفیلیا سے متاثر پیدا ہوتا ہے، پاکستان میں ہیموفیلیا کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار ہے، صرف سندھ میں ہیموفیلیا کے 6000 مریض ہیں۔ راحیل احمد نے بتایا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کے پاس 700سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، انہوں نے کہا کہ بہتے خون کو روکنے والا انجکشن

پاکستان میں نہیں بنتا نا حکومت منگواتی ہے، خون روکنے والا ایک انجکشن 10 ہزار روپے کا ہے، یہ انجکشن اگر اثر نا کرے تو پھر مزید مہنگا انجکشن 71 ہزار کا ایک لگانا پڑتا ہے۔ ایک مریض کو ہر ماہ 10سے 12 انجکشن لگتے ہیں۔ راحیل احمد نے کہا کہ ان بچوں کا علاج بھی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وہ ایک روپیہ خرچ نہیں کرتی، کسی سرکاری اسپتال میں ہیموفیلیا کا علاج نہیں ہوتا، حکومت انجکشن بھی نہیں دیتی۔ راحیل احمد نے مخیر حضرات اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…