جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

راشن کی تلاش میں نکلیں یا اکلوتے معصوم بیٹے کی زندگی بچائیں؟ خون کی موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار پانچ سالہ ایان ثاقب معذوری کا شکار ہونے لگا، رقم نہ ہونے کی وجہ سے علاج مکمل نہ ہو سکا، والدہ کی دردبھری باتیں

datetime 22  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) راشن کی تلاش میں نکلیں یا اکلوتے معصوم بیٹے کی زندگی بچائیں؟ خون کی موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار پانچ سالہ ایان ثاقب معذوری کا شکار ہونے لگا۔ ننھے ایان کا والدمحمد ثاقب معمولی تنخواہ پر سیلزمین ہے۔ تفصیلات کے مطابق ننھے ایان کے ہمراہ اس کی والدہ قراۃ العین اور والد محمد ثاقب نے ناظم آباد میں واقع ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے ٹریٹمنٹ سینٹر پر پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ

ایک سال قبل ایان کی بائیں کہنی میں اندرونی بلیڈنگ ہوئی تھی، رقم کا انتظام نا ہونے کے باعث ایان کا علاج مکمل نا ہوسکا۔ مجبور والدہ کا کہنا تھا کہ وہاں ان کی اکلوتی اولاد ہے لیکن ان کے پاس اب اس کے علاج کی سکت نہیں ہے۔ والدہ نے بتایا کہ اب تک کا علاج ہیموفیلیا سوسائٹی نے کرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹ تو جیسے تیسے بھرلیں، علاج کیسے کرائیں، ان کی آنکھوں کے سامنے ایان معذورہورہا ہے اور وہ کچھ نہیں کرپارہے۔ والدہ نے بتایا کہ انہیں ایان کی بیماری کا چھ ماہ کی عمر میں پتہ چلا تھا، اس کے جسم پر نشانات آنے لگے تھے۔ پریس کانفرنس میں ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے بانی و صدر راحیل احمد، جنرل سیکریٹری شاہد داود، خزانچی فخرعالم زیدی اور سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر مشتاق میمن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مشتاق میمن نے میڈیا کو بتایا کہ ایان کو خون روکنے والا عام انجکشن اثر نہیں کررہا، اسے اب خون روکنے والے مہنگے انجکشن کی ضرورت ہے، خون رکنے تک یہ انجکشن لگاتے رہنا ہو گا ورنہ بچہ معذوری کا شکار ہو جائے گا۔ ڈاکٹر مشتاق میمن کا کہنا تھا کہ انجکشن نا ملنے سے ایان کی زندگی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موروثی بیماری ہیموفیلیا کا شکار بچوں کی اندرونی یا بیرونی بلیڈنگ ہو جاتی ہے جس کے بعد ان بچوں کے خون کا بہنا مخصوص انجکشن کے علاوہ نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرض میں پیدائشی طور پر خون میں جمنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ معمولی سی چوٹ، کٹ یا خراش لگنے یا خود بخود بھی جسم سے خون جاری ہوجاتا ہے،

ایسی صورت میں خون مسلسل بہتا رہتا ہے جس سے زندگی کو خطرہ ہوجاتا ہے، صدر ہیموفیلیا سوسائٹی راحیل احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ہر 10 ہزار میں سے ایک بچہ ہیموفیلیا سے متاثر پیدا ہوتا ہے، پاکستان میں ہیموفیلیا کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار ہے، صرف سندھ میں ہیموفیلیا کے 6000 مریض ہیں۔ راحیل احمد نے بتایا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کے پاس 700سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، انہوں نے کہا کہ بہتے خون کو روکنے والا انجکشن

پاکستان میں نہیں بنتا نا حکومت منگواتی ہے، خون روکنے والا ایک انجکشن 10 ہزار روپے کا ہے، یہ انجکشن اگر اثر نا کرے تو پھر مزید مہنگا انجکشن 71 ہزار کا ایک لگانا پڑتا ہے۔ ایک مریض کو ہر ماہ 10سے 12 انجکشن لگتے ہیں۔ راحیل احمد نے کہا کہ ان بچوں کا علاج بھی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وہ ایک روپیہ خرچ نہیں کرتی، کسی سرکاری اسپتال میں ہیموفیلیا کا علاج نہیں ہوتا، حکومت انجکشن بھی نہیں دیتی۔ راحیل احمد نے مخیر حضرات اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…