لاہور(این این آئی)پنجاب فلورملز ایسوسی ایشن نے اوپن مارکیٹ سے گندم خریداری پر پابندی اور محکمہ خوراک کے جاری کردہ پرمٹوں پر ترسیل میں رکاوٹوں کے خلاف 27 اپریل سے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ بروزبدھ سے پنجاب بھر کی ملیں محکمہ خوراک سے گندم پرمٹ حاصل نہیں کریں گی،گندم فلورملز کا خام مال ہے اور گندم کی آخری استعمال کنندہ بھی فلورملز ہیں لیکن پنجاب میں فلورملز کو آٹے کی پسائی کیلئے گندم خریدنے اور ترسیل سے روک دیا گیا ہے،
گندم کی قلت برقرار رہی تو رمضان میں آٹا بحران آ سکتا ہے،بعض سرکاری عناصر حکومت کے خلاف سازش کے تحت آٹے کا نیا بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں،سیکرٹری فوڈ کے احکامات خود ان کا محکمہ اور ڈپٹی کمشنربھی تسلیم نہیں کر رہے،صوبائی حکومت آئین کی خلاف ورزی بند کرے اور پنجاب سے دوسرے صوبوں کو گندم آٹا جانے دے۔ان خیالات کااظہارفلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم رضا اور پنجاب کے چیئرمین عبدالروف مختار نے مرکزی رہنماوں لیاقت خان، میاں ریاض، حافظ احمد قادر اور افتخار مٹو سمیت دیگر کے ہمراہ ہنگامی اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عاصم رضا اور عبدالروف مختار نے کہا پنجاب میں اس وقر گندم کی نہایت عمدہ فصل موجود ہے اور محکمہ خوراک کے اہداف آسانی سے پورے ہو جائیں گے لیکن نجانے کیوں ایسی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جس سے آٹا بحران پیدا ہو جائے۔ سوائے دو یا تین اضلاع کے باقی تمام پنجاب میں محکمہ خوراک نے سرکاری گندم کوٹہ بند کردیا ہے لیکن فلورملز کو اوپن مارکیٹ سے گندم خریدنے اور اسے ملوں تک لیجانے سے روکا جارہا ہے،ہمارے پاس گندم ہی نہیں ہو گی تو آٹا کہاں سے سپلائی کریں گے۔محکمہ خوراک کے پرمٹ سسٹم میں نقائص بھی موجود ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز انہیں تسلیم بھی نہیں کر رہے،پرمٹ والی گندم کو زبردستی گوداموں میں اتروایا جا رہا ہے۔عاصم رضا نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر حکومت اپنی غلطیوں کا ملبہ فلورملز پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے
لیکن اس مرتبہ سب کو معلو م ہے کہ ملز کو گندم خریدنے نہیں دی جا رہی لہذا تمام ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہو گی۔25 اپریل کو مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے اور 27 اپریل سے فلورملز ہڑتال شروع کریں گی۔ ہم رمضان المبارک کے دوران عوام کی مشکلات کو بڑھانا نہیں چاہتے لیکن جب حکومت ہمیں گندم نہ تو دے اور نہ ہی خریدنے دے تو پھر آٹا کہاں سے پورا کریں۔قبل ازیں ایسوسی ایشن کے اجلاس میں تمام ڈویژنل وائس چیئرمینز کی جانب سے حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی۔
میاں ریاض نے کہا کہ اس وقت ڈائریکٹر فوڈ اور چیف سیکرٹری ہر قیمت پر خریداری ہدف مکمل کرنے کے پیچھے ہیں اور انہوں نے سیکرٹری فوڈ کو سائیڈ لائن کردیا ہے۔یوں لگتا ہے حکومت کاروبار بند کروانا چاہتی ہے،ایسا ہے تو ہم ملیں مستقل بند کر دیتے ہیں۔کاروبار سے زیادہ عزت نفس عزیز ہے۔لیاقت علی خان نے کہا کہ فلور ملز کو تو گندم خریدنے نہیں دی جا رہی لیکن سمگلرز رشوت دیکر گندم پنجاب سے باہر لیجا رہے ہیں۔اگر ہمیں ایک مہینے بعد خریدنے کی اجازت دی گئی تو اس وقت مہنگی گندم خرید کر سستا آٹا کیسے فراہم کر سکتے ہیں۔ حافظ احمد قادر نے کہا کہ حکومت کو خریداری اہداف مکمل کرنے دیں،جتنی گندم کوٹہ ہمیں دیں گے اتنا آٹا بنا دیں گے لیکن قلت کی ذمہ داری بھی حکومت کو اٹھانا پڑے گی۔