جیکب آباد(این این آئی)لاک ڈائون کے نام پر پولیس اہلکار مبینہ رشوت نہ دینے پر دکانداروں پر آگ بگولہ ہوگئے، شہری کو تشدد سے بچانے پر سول لائن تھانہ کے دو پولیس اہلکاروں نے صحافی پر پسٹل تان لیا، ایس ایس پی نے نوٹس لیکر اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں گذشتہ روز پریس کلب کے سامنے بند پڑی فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کے تالوں میں
سول لائن تھانہ کے پولیس اہلکار محمد علی چانڈیو اور زاہد رند ایلفی ڈال رہے تھے تو دکاندار نے انہیں منع کیا تو پولیس اہلکار وں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس اہلکاروں کی جانب سے دوکانداروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے دوران جیکب آباد کے سینئر صحافی سید آفتاب بخاری نے پولیس اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی توپولیس اہلکارصحافی سے بداخلاقی پر اتر آئے جس کے بعد دونوں اہلکاروں نے پسٹل نکال کر صحافی پر تانی اور کہا کہ ہمارے کام میں مداخلت مت کرو، صحافی اور پولیس اہلکار کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو وہاں موجود دوکانداروں اور صحافیوں نے ختم کرایا ، بعد ازاں واقع کی اطلاع پر صحافی پریس کلب میں جمع ہوگئے، اور پیش آنے والے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ایس ایس پی نے معاملے کی اطلاع پر پریس کلب کے صدر پرویز ابڑو اور سینئر صحافی مکیش روپیتا سے فون پر رابطہ کرکے اپنے دفتر میں طلب کیا، جہاں معلومات لینے کے بعد ایس ایس پی نے صحافیوں کو انصاف کی یقین دہانی کرائی اور دونوں اہلکاروں کو معطل کرکے ڈی ایس پی سٹی کو تحقیقات کا حکم دیا۔جیکب آباد کے صحافیوں عبدالرحمن آفریدی، زاہد حسین رند، عبدالغنی کھوسو، آصف علی بھٹی، یوسف رند، وکی کمار وادھوانی اور دیگر نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی آڑ میں پولیس غنڈا گردی پر اتر آئی ہے اور شہریوں کو بلاجواز تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور خصوصاً پولیس کا صحافیوں کے ساتھ ناروسلوک افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے، صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی جیکب آباد واقعے کا سخت نوٹس لیں بصورت دیگر سندھ بھر کے صحافی ایسے واقعات کے خلاف سراپا احتجا ج بن جائیں گے ۔