اسلام آباد (این این ا ٓئی) آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے انسداد کورونا کیلئے کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھ رہی تھی، پاکستان میں کورونا وائرس کے بعد معاشی ترقی منفی ہوجائے گی،پاکستان میں کورونا کے بعد مہنگائی 11 اعشاریہ تین فیصد ہوسکتی ہے،
کورونا کی وجہ سے پاکستان کو بجٹ سے 700 ارب روپے اضافی خرچ کرنا پڑیں گے۔ پیر کو آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ دبن ٹریسیا سانچیز نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کو صحت کے عالمی چیلنج کا سامنا ہے، آئی ایم ایف نے کورونا کے خلاف اقدام کے لیے 50 ارب ڈالر فوری طور پر مختص کیے، پاکستان نے انسداد کورونا کے لیے بروقت اقدامات کیے۔ٹریسیا سانچیز نے کہاکہ کورونا سے پہلے معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کر رہا تھا، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد پاکستان کی معیشت میں استحکام آرہا تھا، پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھ رہی تھی، پاکستان میں کورونا وائرس کے بعد معاشی ترقی منفی ہوجائے گی، پاکستان میں کورونا کے بعد مہنگائی 11 اعشاریہ تین فیصد ہوسکتی ہے، کورونا کی وجہ سے پاکستان کو بجٹ سے 700 ارب روپے اضافی خرچ کرنا پڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس پاکستان کی آمدن 900 ارب روپے تک کم کردے گا، آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم پرائسز میں کوئی عمل دخل نہیں،اگر حکومت پاکستان پٹرولیم لیوی کو کم نہیں کرتی تو یہ اس کا خود مختار فیصلہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے دوست ملکوں کے قرضے واپس کر سکتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے دوران چین کے قرضے واپس کیے جاسکتے ہیں۔