منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

مساجد میں حفاظتی اقدامات نہ ہوئے تو ہزاروں افراد کورونا کا نشانہ بن جائیں گے اگر ایسا ہوگا تو تاریخ کسی کو معاف نہیں کر ے گی، گورنر پنجاب نے انتہائی اہم بات کر دی

datetime 19  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ مساجد میں حفاظتی اقدامات نہ ہوئے تو ہزاروںافراد کورونا کا نشانہ بن جائیں گے اگر ایسا ہوگا تو تاریخ کسی کو معاف نہیں کر ے گی ،علماء اکرام اور مساجد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ سماجی فاصلوں سمیت تمام اقدامات کو یقینی بنائیں پولیس سمیت تمام حکومتی ادارے اپنی ذمہ داری پوری کر یں گے،

علماء سمیت پوری قوم کو سمجھنا ہوگا کورونا کی وباء ختم نہیں ہو رہی آنیوالے دنوں میں کورونا میں مزید تیزی آئیگی جسکے لیے ہمیں ابھی سے ہی تیاری کر ناہوگی۔ وہ گور نر ہائوس لاہور میںبادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبد الخبیر آزاد اور پیر ناظم شاہ سمیت دیگر سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کورونا سے بچائو کیلئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے کورونا سے بچائو کیلئے حکومت مشکل تر ین فیصلے بھی کر رہی ہے کیونکہ ہماری ذمہ دار ی ہے کہ ہم 22کروڑ پاکستانیوں کو کورونا کی وباء سے بچائیں ہم نے مکمل نیک نیتی سے علماء کے ساتھ مکمل اتفاق رائے کے بعد رمضان المبارک کے حوالے سے پالیسی بنائی ہے اور اب اگر خدانخواستہ مساجد انتظامیہ اور عوام اس پالیسی پر عمل نہیں کر یں گے تو اسکے سنگین نتائج نکلیں گے اورہزاروں افراد کورونا سے متاثر ہو سکتے ہیں اس لیے ہمارے پاس ایک لمحہ کی بھی کوتاہی کی گنجائش نہیں مَیں نے عراق اور افغان جنگ کی اس لیے بھر پور مخالفت کی تھی کیونکہ جو بھی شخص کسی غلط فیصلے میں شراکت دارہوتا ہے وہ اس سے ہونیوالی انسانی جانوں کے ضیائع کابھی ذمہ دارہوتا ہے اب علماء کو چاہیے کہ حکومت کے ساتھ جن نکات پرعلماء نے خود اتفاق کیا ہے ان پر سو فیصدعمل کر یں اور عوام کو کورونا سے محفوظ رکھیں پوری قوم کورونا سے پیدا ہونیوالے حالات کو سنجیدہ لیں

اور خود بھی کورونا سے محفوظ رہیں اور دوسروں کو بھی کورونا سے محفوظ رکھیں۔گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت کورونا بحران سے بے روزگار ہونیوالے غر یب خاندانوں کیساتھ کھڑی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک کروڑ 25 لاکھ خاندانوں میں 144 ارب روپے تقسیم کر رہی ہے اور متاثرین کو سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر امداد دی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم ڈیجیٹل سسٹم کے تحت امداد کے نظام کو مکمل طور پر شفا ف بنا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…