لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ہائیکورٹ نےبرہمی کااظہار کرتےہوئےکہاکہ آپ کیسےقرنطینہ چلارہے ہیں،اسکول کے اساتذہ کو قرنطینہ چلانے کیلئے بلا رہے ہیں ،آپ ایسے شخص کو کام پر لگا رہے ہیں جسے کچھ آتا نہیں، اسکول اساتذہ کوقرنطینہ چلانے کیلئے بلا رہے ہیں،میڈیکل کالج کے چوتھے
اور پانچویں سال کےطالبعلموں کو بلائیں، تفتان میں بہتر انتظامات ہونے چاہئیں تھے، جب لوگ تفتان سےآئےتووہاں آپ نےکچھ نہیں کیا، اس وقت ایران میں کتنےپاکستانی ہیں جنہوں نےواپس آناہے۔لاہور ہائیکورٹ نے کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہونے والے دیہاڑی دار افراد کیلئے جانے والے اقدامات کی تفصیل مانگ لی ہے اور ہدایت کی کہ بتایا جائے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو فنڈز دے رہی ہیں ان کا طریقہ کار کیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں فل بنچ نے کرونا وائرس سے بچاو کے اقدامات کیلیے درخواستوں پر سماعت کی۔فل بنچ نے اس بارے میں رپورٹ مانگی ہے کہ رمضان میں زکوٰۃ کے حوالے سے کیسے پہلے کاٹی اور بانٹی جا سکتی ہے اور بیت المال سے کیسے مستفید ہوسکتے۔ سماعت کے دوران فل بنچ نے ہدایت کی کہ صاحب حیثیت افراد کے راشن دینے کیلئےطریقہ اور پالیسی کے بارے میں بتایا جائے۔