پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

چین سے چند سو طالب علموں کو لانے سے حکومت نے انکار کیا لیکن ایران سے ہزاروں زائرین آ گئے، بیساکھیوں پر کھڑی عمران حکومت کے دن گنے جاچکے، دھماکہ خیز اعلان کر دیا گیا

datetime 17  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) عمران خان حکومت کے اس ڈیڑھ برس میں مہنگائی، بیروزگاری، تعلیم کا فقدان، ناقص طبی سہولیات، بجلی، پانی، گیس بحران اور ٹرانسپورٹ جیسے سارے مسائل اکٹھے ہوگئے۔ پاکستان نے 72 برس میں اس طرح کے دگرگوں حالات نہیں دیکھے تھے۔ اور پھر اس پر کورونا وائرس کی وبا نے ہیجان بپا کردیا ہے، جو مِس مینجمنٹ اور ناقص ایڈمنسٹریشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

یہ باتیں عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے ایک بیان میں کہیں۔ انہوں نے کہا ان حالات میں کہ جب عام لوگ نان شبینہ سے محروم ہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 100 فیصد تک اضافے کی بات ہو رہی ہے۔ عوام دشمنی اور کیا ہوتی ہے؟ عجیب و غریب روش کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ چین میں چند سو طالب علم کو واپس لانے سے تو عمران خان منکر رہی لیکن ایران سے ہزاروں زائرین واپس آگئے، جن کا قرنطینہ کا سلسلہ نہ ایران اور نہ پاکستان میں ہوا۔ ایران سے زیادہ تر لوگ کراچی آئے۔ وبائی صورتحال میں بڑے شہروں سے دیہات اور ایک شہر سے دوسرے شہر کی طرف جانے والوں کو مانیٹر نہیں کیا گیا۔ اسی طرح موومنٹ کے دوران قرنطینہ کی سہولت میسر ہونی چاہیئے تھی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ پاکستان ایک شدید بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ کاروبار کی صورتحال یہ ہے کہ دکاندار ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ اب بھی 13.25 رکھا ہوا ہے۔ جہاں پالیسی ریٹ اتنا زیادہ تو کون سا صنعت کار کاروبار کیلئے پیسہ اٹھائے گا۔ حکومت کی معاشی پالیسیاں سمجھ سے بالاتر ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ میں کاروباری حضرات کو معمولی ریٹس پر اْدھار اور آسانیاں مہیا کیی جارہی ہیں تو دوسری طرف ہمارے یہاں پالیسی ریٹ ہی 13.25 ہے۔ حکومت پاکستان ٹیکس کی وصولیابی میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ جی ایس ٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولیابی کو الیکٹرونکلی مانیٹر کرنے کا ہوش حکومت کو اب آیا۔

یہ بھی نہیں پتا کہ اس پر عملدرآمد کب تک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران حکومت مکمل طور پر فیل ہوچکی ہے۔ مغربی قوتیں عمران حکومت کو بیساکھیوں پر کھڑے کئے ہوئے ہیں۔ حالانکہ یہ کھڑے ہونے جوگی نہیں۔ مغربی ممالک پہلے بھی حکمرانوں کو کٹھ پتلیوں کی طرح یہاں بھیجتے تھے اور جب حکمراں ناکام ہوتے تو ان کی طرف سے پیٹھ موڑ لیتے تھے۔ عمران خان کیلئے بھی وہ وقت دور نہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ ہو یا کوئی اور عمران حکومت کا وقت محدود رہ گیا ہے۔ اگر انہوں نے ملک و قوم کیساتھ بے اعتناعی اور زیادتی کا سلوک روا رکھا تو ان کی حکومت زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکے گی۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…