لندن (این این آئی)سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد مجھے لوٹنا نہیں بلکہ مجھے تشدد کا نشانہ بنانا تھا، دو افراد اچانک پیچھے سے حملہ آور ہوئے اور تشدد شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ وہ شام کو چہل قدمی کے لیے ایک ہی راستہ استعمال کرتے ہیں، حملہ چونکہ پیچھے سے ہوا اور میں گر گیا،
اس لیے حملہ آوروں کی شکل نہ دیکھ سکا، پولیس کو قطعاً یہ نہیں کہا کہ میرا بٹوہ چھینا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس نقد رقم کے علاوہ دو موبائل فون بھی تھے، علم نہیں کہ پولیس کو ’’ڈکیتی‘‘ کی خبر کہاں سے ملی، پولیس پر واضح کردیا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد مجھے لوٹنا نہیں تھا، انہوں نے مجھے ہدف بناکر تشدد کا نشانہ بنایا۔ڈاکٹر عدنان نے بتایا کہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے تحقیقات کرے۔انہوںنے کہاکہ حملہ آور تقریباً دو منٹ تک مجھے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، ایک حملہ آور کے پاس چھتری تھی جو مجھے مارتے مارتے ٹوٹ گئی، جسے چھوڑ کر وہ فرار ہوگیاڈاکٹر عدنان نے کہا کہ راہ گیر شور نہ مچاتے تو حملہ آور مجھ پر تشدد کرتے رہتے۔