لاہور( این این آئی ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اسی ماہ میںہی چینی اور آٹا مافیا کو قوم کے سامنے بے نقاب کریں گے او رشکنجے میں لیں گے،ریلوے میں بھی بہت بڑا مافیا ہے بلکہ ریلوے بذات خود ایک مافیا ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی کی پنجاب میں دال نہیں گل سکتی یہ مردوں کا صوبہ ہے۔ شہباز شریف کا سلوگن میری بیماری میری مرضی ہے ،
اس وقت نواز شریف اور شہباز شریف کو سیاسی میدان میں ہوناچاہیے تھالیکن وہ بھاگ گئے،وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہنے والے بلاول بھٹو خود بھی قمرالزمان کائرہ ،مولا بخش چانڈیو ،لطیف کھوسہ،اعتزاز احسن ،رضا ربانی کے ہوتے ہوئے سلیکٹڈ ہیں،ایم کیوایم اور مسلم لیگ (ق)حکومت کے ساتھ ہیں کوئی ان ہائوس تبدیلی نہیں آرہی ،پاکستان ریلوے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں نئی رویکورمنٹ پالیسی آنے کے بعد ریلوے میں ایک سے گریڈ پانچ تک کے 10ہزار نوجوانوں کو میرٹ پر نوکریاں دی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ نیب آرڈیننس پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مل کر بنارہی ہیں لیکن میرے نزدیک نیب کا شکنجہ مضبوط ہونا چاہیے اور اسے مضبوط پراسیکیوشن کیلئے اچھے وکلاء کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی اس وقت بہت باتیں کررہے ہیں جلد ایل این جی کیس کا فیصلہ آئے گا تو سب کچھ کھل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں فارم کی فیس دس ہزار تھی ، اسے پانچ ہزار کیا گیا ، اسے ایک ہزار کرنے کا کہا ، ریلوے میں بھی بہت بڑا مافیا ہے بلکہ ریلوے بذات خودایک مافیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پنجاب میں دال نہیں گل سکتی کیونکہ یہ مردوں کا صوبہ ہے ،میں عورتوں کے موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتا ، بلاول بھٹوترجمانی کر رہا ہے اور شاید لاہور میں مارچ کی قیادت بھی کرے گا۔ وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہنے والے بلاول بھٹو خود بھی قمرالزمان کائرہ ،مولا بخش چانڈیو ،لطیف کھوسہ،
اعتزاز احسن ،رضا ربانی کے ہوتے ہوئے سلیکٹڈ ہیں،بلاول بھٹوکے سیاست میں ابھی دودھ کی دودھ کے دانت نہیں ٹوٹے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جوسلوک ہورہاہے ہمارے لیے سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان ہمارے لیے کتنی بڑی جنت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہندوستان کے خلاف مظاہر ے ہورہے ہیں، پاکستان کی مذہبی او رسیاسی جماعتوں کوبھی بھارت میںرہنے والے
مسلمانوں کے لئے آواز اٹھانی چاہیے ،وزیر اعظم عمران خان کی کشمیر پالیسی بہت مضبوط ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کی نسبت پسنجر اور فریٹ سیکٹر دونوں میں ہم نے آج تک کے لیے تین ارب زائد آمدن کی ہے۔ 72سال میں ہم نے پہلی مرتبہ بزنس پلان دیا پہلی دفعہ فری ٹریک پالیسی دی ہے اور اس کے علاوہ ہم انفوٹینمنٹ پالیسی بھی دینے جارہے ہیں72سالوں میں ہم یہ بھی نہیں دے سکے۔
اس کے علاوہ اے سی بزنس اور اے سی سٹینڈرڈ پر ریلوے نے 25 فیصد رعایت دینے کا اعلان کیاہے اور یہ رعایت 2ماہ کے لیے ہوگی یعنی 15رمضان تک کے لیے حاصل ہوگی ۔ سنگل ٹکٹ کی بکنگ پر رعایت 10 فیصد ہوگی اور بیک وقت آنے جانے کی بکنگ پر 25فیصد ہوگی۔ وفاقی وزیر ریلویز نے مزید کہا کہ ہم 9ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے جارہے ہیں۔ فریٹ کی تین ٹرینیں ہم پہلے ہی
پرائیویٹ سیکٹر کو دے چکے ہیں۔ تین مزید ٹرینیں اسی کمپنی کو اس ماہ کے آخر تک دے دیں گے۔ فری ٹریک پالیسی لارہے ہیں جس کے تحت کوئی بھی پرائیویٹ پارٹی اپنے انجن اور اپنی فریٹ ویگنزلاکر اپنی ٹرین چلاسکتے ہیں ہم ٹریک کا کرایہ لیں گے۔انہوں نے کہاکہ کرایوں میں تبدیلی ہر 15دن کے بعد ہونی چاہیے جن ٹرینوں میںمسافر کم ہیں وہاں کرایہ کم ہونا چاہیے اور جن ٹرینوں میں مسافر زیادہ ہیں ان میں
کرایہ زیادہ ہونا چاہیے۔ اکانومی کلاس کوچز میں مسافروں کی تعداد بہتر ہے وہاں کرایوں میں کمی کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ میں ایم ایل ون کے لیے ریلوے میں آیا ہوں ایم ایل ون کے بغیر ریلوے میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ ایم ایل ون سے ریلوے کے تین ہزار مینڈ اور ان مینڈلیول کراسنگ اوور ہیڈاور انڈر پاسز میں تبدیل ہوجائیں گے نیا ٹریک ہوگا نئی کوچز ہوں گی۔
پشاور سے کراچی تک یہ 1872کلومیٹر کا ٹریک ہوگا۔ لاہور سے کراچی کا سفر 7گھنٹے میں طے ہوگا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمدنے کہا کہ خسارے میں چلنے والی شٹل ٹرینیں بند کردی گئی ہیں گوجرانوالہ شٹل ٹرین کامیابی کے ساتھ اپنے سفر پر رواں دواں ہے۔ انفوٹینمنٹ کے حوالے سے جو نئے ٹینڈر ہورہے ہیں اس میں صفائی بھی پرائیویٹ سیکٹر کو دے رہے ہیں۔ تین ٹرینوں کی صفائی کی ذمہ داری پرائیویٹ سیکٹر کودے چکے ہیں۔ نئے ٹینڈر میں جو پارٹی فوڈ سپلائی کرے گی وہی صفائی بھی کرے گی۔ ہم عدالت کے حکم کے پابند ہیں اگر فنانس اور پلاننگ منسٹری نے فنڈز دے دیئے تو ہم 6ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے چلانے کی پوری کوشش کریں گے۔