کراچی (این این آئی) پی ٹی آئی مرکزی نائب صدر و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری خودکشی کرنے والے میر حسن کے بچوں کو گھر و دیگر سامان حوالے کر دیا، وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گھر دینے کا اعلان کیا تھا جو آج پورا کر دیا گیا۔ اس موقعہ پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا عمران خان صاحب اس واقعے پر غم زدہ تھے
گھر دینے کے لئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو کو کہا تھا، گھر 13 لاکھ کا ہے جو دوستوں نے ذاتی طور پر لیکر دیا ہے اس میں کوئی گورنمنٹ کا فنڈ شامل نہیں ہیگھر کی سند بچوں کے نام پر کر کے حوالے کر دی گئی ہے۔ فلاحی ریاست کا خواب قائد اعظم نے جو دیکھا تھا عمران خان پورا کرنا چاہتے ہیں، کفالت پروگرام شروع کر دیا گیا جس میں غریبوں کے لئے کام کیا جارہا ہے پچاس لاکھ گھروں کا منصوبہ بھی غریبوں کے لئے ہے، پانچ سے دس ہزار قسط دینے والے لوگوں کو بھی یہ گھر ملیں گے پاکستان کی ڈائریکیشن درست سمت کو جارہی ہے، میر حسن چلا گیا واپس نہیں آسکتا لیکن جو اس نے کہا تھا پورا کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ملک سے غربت کا خاتمہ ہو اور ملک فلاحی ریاست بن جائے، سندھ میں تیسرا دور پیپلزپارٹی کا ہے مگر عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ 1947کے فیصلے کوناماننے والے آج بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں دیکھ کر سوچنے پر مجبور ہونگے، آج جو لوگ یہ بات تسلیم نہیں کر رہے تھے وہ بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہونگے آزاد ملک ہمارے لئے ایک نعمت کی طرح ہے۔ بھارت میں مودی سرکاری دہشتگرد بن کر مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے، عالمی برادری کو بھارت میں جاری مظالم پر آواز اٹھانی چاہیے، ہمارے پاکستان میں اقلیتی برادری محفوظ ہے ان کی عبادتگاہیں محفوظ ہیں، کرونا وائرس جیسی آفات سے نمٹنے کے لئے پوری قوم کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ مکمل کام کر ہی ہے،
حلیم عادل شیخ یہ ایسی آفت ہے جس نے چائنا جیسے ملک کو بھی پریشان کر دیا ہے،ہمارے ملک میں اس وائرس پر مکمل کنٹرول ہے خوف کی جگہ احتیاط کی ضرورت ہے۔پی ٹی آئی حکومت غریبوں کے لئے بڑے پروجیکٹ لارہی ہے، دس سالوں کے قرضوں کا بوجھ ٹھیک نہ کیا جاتا تو حالات ملک کے خراب ہوجاتے ماضی میں ہونے والی کرپشن کی وجہ سے ملک کی معیشیت تباہ ہوئی تھی، سندھ حکومت نے غیر قانونی طریقے سے آئی جی کو ہٹانا چاہا تو ہم نے مداخلت کی ہم نے قانون کیمطابق کام کیا ہے، آئی جی مشاورت کے بعد تبدیل ہوا ہے اگر آئی جی تبدیل نہ کرتے تو سندھ حکومت کہتی سندھ میں لاقانونیت آئی جی کی وجہ ہورہی ہے،
ہمیں مشتاق مہر سے کوئی اعتراض نہیں ہے سب کام قانون کے مطابق ہونے چاہیے، جو کہتے ہیں کہ جو گورنر سے بات نہیں کریں گے انہوں نے گورنر سے مشاورت کی ایک پروسیس مکمل ہوا جس کے بعد آئی جی تبدیل ہوا ہے، پولیس فورس کو غیر سیاسی ہونا چاہیے پولیس قانون کے مطابق کام کرے عوام کی جان و مال کا تحفظ کرے، سندھ حکومت کو چاہیے کہ آئی جی اور پولیس افسران کو ان کا اپنا کام کرنے دینا چاہیے، مداخلت ہوئی یا اپنی مرضی کے افسران لگا کے غیر آئینی کام کئے گئیتو ہم احتجاج کریں گے اس موقعہ پر خودکشی کرنے والے میر حسن کی والدہ نے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان اور گورنر عمران اسماعیل سمیت تمام افراد کی شکر گذار ہوں جنہوں نے بے گھر خاندان کو گھر دیا میرا بیٹا غربت کی وجہ سے بہت پریشان تھا اچانک خودکشی کر لی۔