پشاور(این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے امریکا اور طالبان کے درمیان قطر میں معاہدے پر دستخط ہونے پر افغان عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک نقطہ آغاز ہے، امید ہے اس معاہدے کے بعد افغانستان کی سرزمین پر جاری طویل جنگ کا خاتمہ ہوجائیگا۔ ولی باغ چارسدہ سے جاری بیان میں اے این پی سربراہ نے کہا ہے کہ افغان عوام کیلئے یہ ایک تاریخ دن ہے،
اٹھارہ سال کی طویل خون ریزی کے بعد جنگ بندی اور امن کی جانب ایک مثبت قدم پورے خطے اور بالخصوص افغان عوام کیلئے خوشی کا پیغام ہے کیونکہ اس دن کیلئے افغان عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں، لاکھوں افغان مہاجرین بے گھر ہوئے، ہزاروں نے جانوں کی قربانیاں دی اور آج نئی نسل کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ پرامن افغانستان اب خواب نہیں حقیقت بن چکا ہے۔ امن معاہدے کے بارے میں اے این پی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ القاعدہ، داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں پر پابندی خوش آئند اقدام ہے، امن معاہدے سے افغانستان اور پورے خطے کے مستقبل کو پرامن بنایا جاسکتا ہے جس کے لئے پاکستان سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے کے بعد فریقین جنگ بندی کو مستقل شکل دینے کو یقینی بنائیں گے۔امن کی خاطر اب کسی بھی غلطی کی گنجائش موجود نہیں اور امید ہے کہ پہلے کی گئی غلطیوں کو نہیں دہرایا جائیگا کیونکہ اگر اس بار پھر جنگ چھڑ گئی تو نقصانات انتہائی خطرناک ہوں گے۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکا طالبان معاہدے کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات خوش آئند ہے کیونکہ ڈاکٹر اشرف غنی کی قیادت میں افغان عوام نے ایک جمہوری طریقے سے اپنے سربراہ کا انتخاب کرلیا ہے۔انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز اور اس معاہدے کیلئے مثبت کوششیں کرنیوالی تمام قوتوں کو مبارکبا ددیتے ہوئے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ پاکستان کے پارلیمانی قرارداد کی روشنی میں ”افغان لِڈ، افغان اونڈ“ مذاکرات کی حمایت کی ہے اور آج افغان حکومت کو طالبان کے ساتھ ایک میزپر بٹھانے سے ہی افغانستان کے مستقبل کو پرامن بنایا جاسکتا ہے۔