اسلام آباد (این این آئی) لاپتہ افراد کمیشن کے صدر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کاوشوں کی بدولت لاپتہ افراد کے قومی کمیشن نے 2004 سے لاپتہ محمد عامر ولد ولی محمدکو 2020 میں متعلقہ شخص کا پتہ لگا کر اس کو اس کے والدین کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ محمد عامرکے ولد ولی محمد نے 2017 میں لاپتہ افراد کے کمیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ اس کا بیٹا محمد عامر 2004 سے لاپتہ ہے جس پر لاپتہ افراد کے قومی کمیشن زیر صدارت جسٹس جاوید اقبال نے محمد عامرولد ولی محمدکا پتہ لگا کر محمد عامر کو اس کے والد اور لواحقین کے حوالے کیا جس پر محمد عامر کے والد اور لواحقین نے لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر جناب جسٹس جاوید اقبال اور دیگر معزز ممبران کا شکریہ ادا کیا اور لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کی کارکردگی کو سراہا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن نے جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں 31 جنوری 2020 تک 4434 کیسزکو نمٹایا ہے جو کہ لاپتہ افراد کے کمیشن کی کارکردگی کا عملی ثبوت ہے۔ لاپتہ افراد کے کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے جسٹس جاوید اقبال اپنے عہدے کی تنخواہ نہیں لیتے اور نہ ہی سرکاری وسائل استعمال کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر کی حیثیت سے کام کرنے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔