کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے کیماڑی میں پھیلنے والی زہریلی گیس کی وجوہات کا چار روز گزرجانے کے باوجود بھی حتمی طور پر علم نہیں ہوسکا ہے ۔اس ضمن میں اوہائیو کی ریسرچ لیبارٹری کے علم سمیات کے ماہر ڈاکٹر شکیل احمد صغیرنے کہاکہ کیماڑی میں ہلاکتوں کی وجہ بے قابو فیومگیشن ہوسکتی ہے۔
جس کی وجہ سے زہریلی گیس نشیبی علاقوں میں پھیلی۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر پھیلے ایک آڈیو پیغام میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کراچی پورٹ کے بین الاقوامی کنٹینر ٹرمینل پر فیومگیشن کی گئی تھی جو گیس کے مبینہ لیکیج کی وجہ ہوسکتی جس نے کئی افراد کی جان لی۔پیغام میں دعوی کیا گیا کہ فیومگیشن کرنے والوں نے میتھائل برومائیڈ (CH3Br) گیس کا استعمال کرکے متعدد مغربی ممالک سے درآمد کیے گئے استعمال شدہ کپڑوں سے جراثیم مارنے کی کوشش کی تھی۔یہ عمل نجی ٹھیکیدار کی جانب سے کیا گیا جو متعلقہ حکومتی محکموں کی زیر نگرانی ہیں۔آڈیو پیغام میں دعوی کیا گیا کہ زیادہ تر فیومگیشن کو کنٹینر کے اندر کیا جاتا ہے جس سے یہ باہر نہیں آتی تاہم اس مرتبہ یہ کھلی فضا میں کی گئی جس کی وجہ سے گیس لیک ہوئی۔اس حوالے سے اوہائیو کی ریسرچ لیبارٹری کے علم سمیات کے ماہر ڈاکٹر شکیل احمد صغیرنے کہاکہ کیماڑی میں ہلاکتوں کی وجہ بے قابو فیومگیشن ہوسکتی ہے، جس کی وجہ سے زہریلی گیس نشیبی علاقوں میں پھیلی۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں 16 فروری کو مبینہ طور پر پراسرار گیس کے پھیلنے سے 14 افراد ہلاک جبکہ 400 سے زائدافرادمتاثرہوئے تھے۔