ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

کیماڑی میں ایک پراسرار زہریلی گیس پھیل رہی ہے‘ یہ گیس اب تک 14 لوگوں کی جان لے چکی، ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے‘ گیس کا دائرہ بھی کیماڑی سے کھارا در اور رنچھوڑ لائین تک پھیل چکا ہے‘ یہ گیس کیا ہے؟ یہ کہاں سے نکل رہی ہے ‘ا س میں کون کون سے زہریلے مادے پائے جاتے ہیں اور اس کا حل کیا ہے؟ یہ کس کا فیلیئر ہے‘ یہ کس کی ذمہ داری ہے، جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 18  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (پروگرام ، کل تک )اتوار کی رات چھ بجے سے کراچی کے علاقے کیماڑی میں ایک پراسرار زہریلی گیس پھیل رہی ہے‘ یہ گیس اب تک 14 لوگوں کی جان لے چکی ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 234 تک پہنچ چکی ہے اور ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے‘ گیس کا دائرہ بھی کیماڑی سے کھارا در اور رنچھوڑ لائین تک پھیل چکا ہے‘ یہ گیس کیا ہے؟ یہ کہاں سے نکل رہی ہے ‘ ۔۔ا س میں کون کون سے زہریلے مادے پائے جاتے ہیں اور اس کا حل کیا ہے؟ ہم بائیس کروڑ لوگوں کا ملک تین دن گزرنے کے باوجود یہ تعین نہیں کر سکا‘

ہماری صوبائی حکومت 14 ہلاکتوں کے بعد آج جاگی ہے‘ وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا اور کمشنر کراچی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کر دی جب کہ وفاقی حکومت اب تک خاموشی کی چادر تان کر سو رہی ہے‘ پولیس کا خیال ہے بندرگاہ پر بحری جہاز سے سویابین آف لوڈ کیا جا رہا ہے‘ سویا بین کی ڈسٹ نے لوگوں کی جان لینا شروع کر دی جب کہ سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کا کہنا ہے یہ گیس ریلوے کالونی کے آئل سٹوریج یارڈز سے نکل رہی ہے یعنی آپ گورننس کا فیلیئر اور حکومتوں کی نالائقی ملاحظہ کیجیے‘ ہم تین دن میں گیس کا سورس اور قسم دونوں تلاش نہیں کر سکے ،ہسپتالوں میں ایمرجنسی کی صورت حال ہے‘ ڈاکٹر بھی پریشان ہیں‘ یہ سانس کی بیماریوں کے شکار مریضوں اور گیس کا نشانہ بننے والوں میں فرق نہیں کر پا رہے‘ عوام منہ پر ماسک چڑھا کر پھر رہے ہیں جب کہ حکومت نوٹس لے رہی ہے‘ کیا یہ ایک کیس ہمارے سٹیٹ لیول کے فیلیئر کی مثال نہیں‘ کیا یہ ثابت نہیں کرتا پاکستان میں سرے سے ادارے ہی نہیں ہیں اور اگر ہیں تو یہ کام نہیں کر رہے اور ہم پر اگر کوئی کرائسس آ جائے تو ہم ہفتہ ہفتہ (اس) کرائسس کی نوعیت کا اندازہ نہیں کر سکتے۔یہ کس کا فیلیئر ہے‘ یہ کس کی ذمہ داری ہے اور 14 لوگوں کی ہلاکت اور اڑھائی سو کی بیماری کس کے کھاتے میں جائے گی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جب کہ آج چودھری شوگر مل کے ایک اور ملزم یوسف عباس کو بھی ضمانت پررہا کر دیا گیا‘ نیب 48 دن میںان کے خلاف ثبوت پیش نہیں کر سکا‘ کیا حکومت کا احتسابی بیانیہ (مکمل) طور پر فنا ہو رہا ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔
ہمیں ہر مشکل وقت کے لیے تیار رہنا چاہیے
ہر چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے
اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے پولیو وائرس
اور ہمیں پوری امید ہے کہ
پاکستان جیتے گا
پولیو ہارے گا۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…