اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے نے ادارہ کو خسارہ سے منافع بخش ادارہ بنانے کا پلان جمع کرا دیا۔ منگل کو ریلوے بزنس پلان 121 صفحات پر مشتمل ہے،ریلوے بزنس پلان کے ذریعے مسافروں کو محفوظ،آرام داہ اور سستا سفر فراہم کیا جائیگا۔ رپورٹ کے مطابق بزنس پلان کے زریعے ریلوے مالی طور پر پائیدار ادارہ بنایا جائے گا،بزنس پلان پر عمل در آمد کے لیے
ریلوے کو تمام متعلقہ اداروں کی معاونت درکار ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق ریلوے کی باوقار بحالی کے لیے حکومت کی مکمل سیاسی و مالی حمایت بھی درکار ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق ریلوے کو خسارہ سے نکالنے کے لیے گورننس،ریلوے بورڈ کی نگرانی ہونی چاہیے ،ریلوے کا نظام مکمل ڈیجیٹل اور نجی سیکٹر کو ساتھ شامل کرنا ہو گا۔رپورٹ کے مطابق ریلوے میں پروفیشنل افراد کی ہر شعبہ میں ضرورت ہے، ریلوے کو منافع بخش بنانے کے لیے انٹر نیشنل جوائنٹ وینچر معاہدے کرنا پڑیں گے، رپورٹ کے مطابق فنڈز کی کمی کی وجہ سے ریل انجنوں کی مرمت کا کام متاثر ہوتا ہے،ریلوے کے 50 فیصد پرانے انجن تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی سرکولر ریلوے کی بحالی کیلئے وزیر ریلوے وزیراعلی سندھ سے ملے، وزیراعلیٰ سندھ نے سرکولر ریلوے ٹریک سے تجاوزات فوری ہٹانے کی یقین دہانی کرائی،عدالتی حکم پر ریلوے نے متاثرین کی بحالی کیلئے سندھ حکومت سے رجوع کیا۔ رپورٹ کے مطابق سرکولر ریلوے متاثرین کو نقد امداد یا تعمیر شدہ فلیٹس فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی، متاثرین کو پیشکش وزیراعلی سندھ کی کے سی آر بحالی کمیٹی نے کی۔