اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)حریم شاہ اور صندل خٹک کا ہر طرف چرچا تھا لیکن اب وہ بالکل خاموش ہو گئی ہیں ۔ سینئر صحافی راناعظیم نے ٹک سٹارز سے متعلق کہا کہ ان دونوں سے کے حوالے سے میری تحقیقات ابھی جارہی ہیں جن میں کچھ رپورٹ میرے پاس آچکی ہیں ۔ دونوں ٹک ٹاک سٹار کے حوالے سے کچھ تحقیقات بھی کی جا رہی تھیں جن میں سے کچھ رپورٹ میرے پاس بھی آئیں اور بڑی
خوفناک تفصیلات سامنے آئی ہیں کہ دونوں نے متحدہ عرب امارات کے ہی نہیں بلکہ ساؤتھ افریقہ اور آذر بائیجان کے بھی دورے کیےاور ان دوروں کو پاکستان کے معروف بیوروکریٹ اور سیاستدان نے سپانسر کیا،ٹکٹ اور ہوٹلوں کےپیسے بھی مذکورہ سیاستدان کے اکاؤنٹ سے گئے،ان شخصیات کا تعلق اپوزیشن سے ہے، وہ ٹیلیفون اسلام آباد کی معروف سیاسی شخصیت کرتی تھی۔ اور ایک سیاسی شخصیت کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے،دونوں بیوروکریٹ اور سیاستدان بہت معروف ہیںاور وہ سیاستدان حکومت کا نہیں بلکہ اپوزیشن کا ہے۔رانا عظیم نے مزید بتایا کہ حریم شاہ نے ان دو شخصیات میں سے ایک کو بلیک میل کرنا بھی شروع کیا،جب کہ اس نے باقاعدہ اپنا بیان بھی قلمبند کروایا۔حریم شاہ نے جب سیاستدانوں سے متعلق انکشافات کیے تو ان کو دوبئی کئی ٹیلیفون بھی گئے جن کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ۔رانا عظیم نے مزید بتایا کہ حریم شاہ نے ان دو شخصیات میں سے ایک کو بلیک میل کرنا بھی شروع کیا،جب کہ اس نے باقاعدہ اپنا بیان بھی قلمبند کروایا، وہ نیب کو بھی مطلوب ہے، یہ لوگ سابقہ دور حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں ، اوران کا شمار نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ۔ ان شخصیات کی حریم شاہ اور صندل خٹک کو ہر طرح سپورٹ حاصل رہی اور ٹک سٹار ز سے کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔بس آپ اداروں کیخلاف بھی بولیں ۔جس کیلئے حریم شاہ تو ہر وقت تیار رہتی جبکہ صندل خٹک تیار نہیں ہوتی تھی ۔ پھر ان کو ایک صحافی کے گھر پر سمجھایا جاتا ہے کہ اب آپ نے ایسا نہیں کرنا۔جب وہ ڈی پورت ہو کر پاکستان پہنچیں تو واپس انہی شخصیات سے دوبارہ ان کی ملاقات ہوئی ۔ انہوں نے حریم شاہ سے وہ ویڈیوز مانگی تاہم حریم شاہ نے وہ ویڈیوز نہیں دیں بلکہ یہ کہہ دیا کہ اس کے بدلے ہمیں کیا ملے گا ۔ تاہم یہ معاملات طے ہو گئے کہ جب بھی حکومتی کی کشتی ڈھولنے لگے تو اس وقت آپ ان لوگوں کیخلاف کچھ انکشافات سامنے لانے ہیں ۔ رانا عظیم کہا مزید کہنا تھا کہ حریم شاہ اور صندل خٹک کے پاس موجود ویڈیوز کئی طرح کی ہیں جنہیں الیکشن کے قریب سامنے لایا جا سکتا ہے ۔