اسلام آباد (این این آئی)یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس کے شرکاء نے کہا ہے کہ کشمیر کے لیے ہم نے تین جنگیں لڑیں، پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں،یہ وقت ٹیپو سلطان بننے کا ہے ٹویٹر سلطان بننے کا نہیں،کشمیری چھ ماہ سے محصور ہیں اور ہم ڈرائینگ روم میں بیٹھ کر تقریریں کررہے ہیں،کشمیر تقریر سے نہیں شمشیر سے آزاد ہوگا،مودی ایک وحشی، درندہ اور دہشتگرد ہے،مودی کے ہاتھ بھارت کی حکمرانی بندر کے ہاتھ میں استرے کے مترادف ہے،
مودی نے بھارت پر خودکش حملہ کیا ہے، بھارت ٹکڑوں میں تقسیم ہوگا،حکومت ارکان پارلیمنٹ اور سفارتکاروں کو خصوصی سفیر بنا کر مختلف ممالک میں بھجوائے،ہمیں آستین کے سانپ پکڑ کر مارنے ہوں گے۔ اتوار کو یہاں یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آزادکشمیر سردار یعقوب نے کہاکہ یقین ہے کہ پانچ فروری کو یوم یکجتء کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے اپنا ایجنڈا مقبوضہ کشمیر پر مسلط کردیا لیکن ہمیں صبر کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک ہم کشمیر لینے کے لیے ذہنی طور پر تیار نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا ہے اور وہ ہمارا وکیل ہے،موجودہ مشکل حالات میں بھارت کبھی ہم سے سمجھوتہ نہیں کرے گا،آپ نہ ہمیں اس طرف جینے دیتے ہیں اور نہ ادھر مرنے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی حفاظت کے لیے کشمیریوں کو خود اٹھنا پڑے گا،کشمیری حق خودارادیت کے علاوہ کسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،حالات اس طرف نہ لے جائے جائیں کہ کشمیریوں سے کہا جائے کہ مان جاؤ۔عبداللہ حمید گل نے کہاکہ کشمیری مظلوم نہیں، وہ اپنی بقا اور آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کی قیمت دی جاتی ہے، جانیں قربان کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کیا جنگیں معیشت پر لڑی جاتی ہیں، افغانستان اور شمالی کوریا کے پاس کیا ہے؟۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی کبھی مجال نہیں تھی کہ وہ پاکستان کے سامنے کھڑا ہوسکتا،نریندر مودی آج درندگی پر اترا ہے۔
انہوں نے کہاکہ قوم آج تک فیصلہ نہیں کرسکی کہ کشمیر ہے پاکستان یا بنے گا پاکستان۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے لیے ہم نے تین جنگیں لڑیں، پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں،یہ وقت ٹیپو سلطان بننے کا ہے ٹویٹر سلطان بننے کا نہیں،جنگیں ٹویٹر پر نہیں لڑی جاتیں،کشمیری چھ ماہ سے محصور ہیں اور ہم ڈرائینگ روم میں بیٹھ کر تقریریں کررہے ہیں،کشمیر تقریر سے نہیں شمشیر سے آزاد ہوگا۔ عبد اللہ حمید گل نے کہاکہ حکومت بتائے کہ اس کی کشمیر پالیسی کیا ہے،
وزیراعظم عمران خان بتائیں کہ وہ امریکہ سے کون سی ٹرافی جیت کر لائے،کوئی جہاد کی کال دے نہ دے میں کشمیر میں جہاد کی کال دوں گا۔ انہوں نے کہاکہ میں کشمیر جاؤں گا، لڑوں گا اور کشمیر کے لیے اپنی جان دوں گا۔سینیٹر جنرل ر عبدالقیوم نے کہاکہ مودی ایک وحشی، درندہ اور دہشتگرد ہے،مودی کے ہاتھ بھارت کی حکمرانی بندر کے ہاتھ میں استرے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے بھارت پر خودکش حملہ کیا ہے، بھارت ٹکڑوں میں تقسیم ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے بطن سے مزید پاکستان جنم لیں گے۔انہوں نے کہاکہ شہادت کا جذبہ صرف پاک فوج کا نہیں پوری پاکستانء قوم کا ہے،ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ سرحد کھول دیں اور سب کشمیر میں گھس جائیں،
کشمیر، ایٹمی پروگرام اور سی پیک پر پوری قوم متحد ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ارکان پارلیمنٹ اور سفارتکاروں کو خصوصی سفیر بنا کر مختلف ممالک میں بھجوائے،ہمیں آستین کے سانپ پکڑ کر مارنے ہوں گے۔پارلیمانی سیکرٹری وزارت امور کشمیر ثوبیہ کمال خان نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کی آزادی کا سورج جلد سے جلد سے طلوع ہو،کشمیر کی آزادی کا دن اب زیادہ دور نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے شر پر مبنی اقدام سے کشمیریوں کے لیے خیر برآمد ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لیے ایک مربوط اور مضبوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مشاورت سے حکمت عملی طے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پانچ فروری کو پوری پاکستانء قوم گھروں سے باہر نکلے اور کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرے۔ ثوبیہ کمال خان نے کہاکہ کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔