اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ٹیکس ریونیو میں 17 فیصد اضافہ اور گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں بھی حیران کن اضافہ، اعداد و شمار سامنے آ گئے

datetime 1  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے ماہ جنوری 2020میں حاصل ہونے والی ٹیکس آمدنی کی تفصیلات اور ٹیکس سال 2019میں اب تک جمع ہونے والے ٹیکس گوشواروں کی تعداد جاری کی ہے۔ جنوری 2020میں حاصل کردہ ریوینیو 320ارب روپے ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 17فیصد زائد ہے۔ جنوری میں حاصل ہونے والے ریوینیو میں مزید اضافہ متوقع ہے کیونکہ نیشنل بینک کی آف لائن برانچز سے تاخیر سے معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

مجموئی تعداد میں بھی 17فیصدمثبت اضافہ حاصل ہوا ہے۔موجودہ ٹیکس ریوینیو کا انحصار بڑے پیمانے پر ہونے والی پیداوار، درآمدات، خوراک اور ادویات کے علاوہ ہونے والا خرچہ اور اجرت میں اضافہ ہیں۔ یہ تمام اعشارے مائیکرواکنامکس میں ہونے والی تبدیلی کا نتیجہ ہیں اس لئے موجودہ مالی سال میں 17فیصد ریوینیو اضافہ ایف بی آر کی بہت بڑی کامیابی ہے۔پچھلے پانچ سال کا جائزہ یہ بتاتا ہے کہ ایف بی آر 50سے55فیصد ریوینیو درآمدی ٹیکسز سے حاصل کرتا ہے۔ درآمدات میں دباؤ کی وجہ سے یہ آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٹیکسز میں ہونے والی بڑھوتری اندرونی ٹیکسز سے ہونے والی آمدنی میں 30فیصد اضافہ ہے جو کہ ایف بی آر میں اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ایف بی آر کے افسران اور افرادی قوت محدود وسائل کے باوجود انتھک محنت کی بدولت ریوینیو میں صحت مند اضافہ کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔پچھلے سال کے مقابلہ میں اس سال گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں 40فیصد اضافہ حاصل ہوا جو کہ پاکستانی عوام کی ادارے پر اعتماد کی علامت ہے۔ ٹیکس سال 2018کے لئے اکتیس جنوری 2019تک گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد سولہ لاکھ پینتالیس ہزار آٹھ سو اٹھائیس تھی جو کہ ٹیکس سال 2019کے لئے اکتیس جنوری 2020کو بڑھ کر تئیس لاکھ بیالیس ہزار چھ سو بیالیس ہو گئی ہے۔ایف بی آر کو اس بات کا ادراک ہے کہ ٹیکسز کا حصول معاشی سرگرمیوں سے وابستہ ہے اسی وجہ سے ایف بی آر نے معاشی سرگرمیوں کو متاثر کئے بغیر ٹیکسز کے اہداف کا تعین کیا ہے۔

اس سال ایف بی آر کو حاصل ہونے والی کامیابی تاجر تنظیموں اور کاروباری افراد کے تعاون سے ممکن ہوئی ہے اور توقع ہے کہ یہ تعاون جاری رہے گا۔ایف بی آر حتی الامکان کوشش کر رہا ہے کہ برآمد کنندگان کے ریفنڈز میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اسی لئے اس سال جاری ہونے والے ریفنڈز اس سے پہلے کبھی بھی جاری نہ ہو سکے۔ اس سال 120ارب کے ریفنڈز جاری ہوئے جبکہ پچھلے سال 65ارب جاری کئے گئے۔ ایف بی آر اپنی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ ریوینیو میں اضافہ لایا جائے جس سے وابستہ پاکستانی شہریوں کی خوشحالی ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…