جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان اسٹیٹ آئل کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا، کراچی سے فضائی آپریشن معطل ہونے کا خدشہ، حکومت کو خبردار کر دیا گیا

datetime 26  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان اسٹیٹ آئل کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا، مختلف اداروں پر 335 ارب روپے واجب الادا ہیں، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز بھی واجبات کی ادائیگی میں مکمل ناکام ہوگیاہے، کراچی سے فضائی آپریشن معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ پی ایس او نے حکومت کو خبردار کر دیا،ادارے نے زرتلافی کے طور پر 28 ارب روپے بھی مانگ لیے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کے انتظامی بورڈ نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی پروازوں کو تیل کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو سکتی ہے کیونکہ کمپنی کو اس وقت سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس کے وہ واجبات ہیں جو توانائی کے شعبے سے وابستہ اداروں نے ادا کرنا ہیں۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کو مختلف اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے 355 ارب روپے ادا کرنے ہیں اسی وجہ سے انتظامی بورڈ کے چیئرمین نے فنانس سیکرٹری کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ کمپنی کی جانب سے تیل کی فراہمی روکی جاسکتی ہے جس سے فضائی آپریشن معطل ہو سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او کو سوئی سدرن گیس پائپ لائنز، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز اور حکومتی اداروں نے 15 دسمبر 2019 تک 335 ارب 70 کروڑ روپے ادا کرنے تھے۔ اتنے زیادہ واجبات ادا نہ ہونے کی وجہ سے پی ایس او کے لیے یہ مشکل ہوتا جارہا ہے کہ وہ بلاتعطل تیل کی فراہمی کو جاری رکھ سکے اور خطرہ اس بات کا ہے کہ کہیں ادارہ مقامی طور پر اور غیر ملکی سطح پر ادائیگیاں کرنے سے قاصر نہ رہ جائے یعنی کہیں ڈیفالٹ نہ کر جائے اور اس کے نتیجے میں جہاں دیگر اداروں کو تیل کی فراہمی بند ہوگی وہیں مقامی اور غیر ملکی ایئرلائنز کو بھی تیل کی فراہمی بند ہو سکتی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے پی ایس او کو بین الاقوامی ادائیگیوں میں 28 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،

یعنی اضافی ادا کرنے پڑے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے تجویز دی تھی کہ 28 ارب روپے حکومت کی جانب سے پی ایس او کو زرتلافی کے طور پر اگر ادا کر دیئے جائیں تو ادارے کی مالی حالت میں کچھ بہتری آسکتی ہے۔ اس تجویز پر ای سی سی کے اجلاس نے رقم کی فراہمی آئندہ مالی سال میں رکھے جانے کی تجویز پیش کی اور پیٹرولیم سیکرٹری کو ہدایت بھی کی کہ وہ رواں مالی سال کے دوران پی ایس او کے واجبات کو ادا کرنے کے لیے ممکنہ حل اور راستے تلاش کریں۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…