اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ کے شہر سیہون میں سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ کی مبینہ زیادتی کا شکار 18 سالہ لڑکی نے پولیس کو ویڈیو بیان ریکارڈ کرا دیا۔متاثرہ لڑکی نے کہا کہ جب وہ شوہر اور وکیل کے ساتھ عدالت گئی تو سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ نے اس کے بھائی اور والد کو کمرے سے نکال کر پوچھا کہ شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہو یا والدین کے ساتھ ؟
لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اس نے شوہر کے ساتھ رہنے کا جواب دیا تو اس نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور کہا کہ شوہر کے پاس جانے کا یہی راستہ ہے۔متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس کو خوف کی وجہ سے کچھ نہیں بتایا تھا۔یاد رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز حسین بھٹو کو معطل کر کے انکوائری کا حکم د ے رکھا ہے ۔