منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

غریب کی سب سے بڑی عیاشی دو چوپڑی روٹیاں ہیں ، یہ بھی ہاتھ سے نکل جائے تو یہ شرم کا گھاٹاہے ، تحریک انصا ف کی حکومت بننے پر سب سے زیادہ خوشی منانے والا آج حکومت کیخلاف بول پڑا

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)غریب کی سب سے بڑی عیاشی دو چوپڑی روٹیاں ہیں ، آٹا ہاتھ سے نکل جائے تو شرم کا گھاٹا شروع ہوجاتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے نجی ٹی وی پروگرام میں آٹے کے بحران پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں غریب کی سب سے بڑی عیاشی صرف دو چوپڑی ہوئی روٹیاں ہیں ، ایوب خان کے دور میں آٹے کی قیمت 20روپے فی من تھی

جبکہ آج آٹا 170روپے کلو مل رہا ہے ۔ یہ ہماری ترقی ہے ۔ تباہی دو چیزوں سے آتی ہے آبادی اور مہنگائی ۔ 22کروڑ عوام کا مطلب ہے کہ 44کروڑ کشکول ، جو مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ برصغیر کا بڑا مسئلہ بھوک ہے، دنیا کا یہ وہ خطہ ہے جہاں پر غریب آدمی کیلئے دو چوپڑی روٹیاں ہی سب سے بڑی عیاشی سمجھا جاتا ہے ۔ معروف صحافی کا مزید کہنا تھا کہ میں آصف زرداری یا پھر نواز شریف سے پوچھوں یہ کیا کیا ہے یا پھر ثانیہ نشتر اور موجودہ حکومت سے پوچھوں یہ کیا ہو رہا ہے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق نے کہاہے کہ جتنی گندم کی ضرورت ہے وہ پاکستان میں موجود ہے،آٹنے کا مصنوعی بحران آگلے دور وز میں ٹل جائیگا،گندم کی ذخیرہ اندوزی کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کا ایشو بھی ہے، ماہانہ چالیس ہزار ٹن گندم سمگل کی جا رہی ہے، اگلے سال اسی لاکھ ٹن کا ٹارگٹ رکھا ہے، اس ٹارگٹ کے بعد کوئی آٹے کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرسکے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہاکہ دو تین دن سے آٹے اور گندم کے بحران کا تاثر دیا جا رہا ہے،اس وقت پاکستان میں گندم کی جتنی ضرورت ہے وہ گندم پاکستان میں موجود ہے، چالیس لاکھ ٹن گندم اس وقت پبلک سیکٹر میں حکومت کے پاس ہے۔خسرو بختیار نے کہاکہ اگلے سال کا ہمارا ٹارگٹ ستائیس ملین پیداوار ہے، مربوط منصوبہ سازی کے تحت گندم کے لئے تیس ارب کا پیکج ہے۔

خسرو بختیار نے کہاکہ موجودہ حکومت نے گندم کا ریٹ تیرہ سو سے تیرہ سو ساٹھ بڑھائی، گزشتہ ایک ہفتے میں مصنوعی بحران پیدا ہوا، گندم کی سپلائی چین ڈسٹرب ہونے کے بعد بحران آیا۔خسرو بختیار نے کہاکہ کل نو ہزار ٹن سندھ گورنمنٹ کو دی گئی ہے، آج دس ہزار ٹن گندم سندھ کو دی جائیگی۔ خسرو بختیار نے کہاکہ کراچی اور ملحقہ علاقوں کی روزانہ چھ ہزار ٹن گندم ضرورت ہے، سندھ نے اس سال گندم ذخیرہ نہیں کی۔

خسرو بختیار نے کہاکہ سندھ کی سات لاکھ ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی ذمہ داری تھی، پیر سے ملک بھر میں گندم اور آٹے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کے پی کے کے لئے چار سے پانچ ہزار ٹن سپلائی بڑھا دی گئی ہے، پیر سے کے پی کے کو دس ہزار ٹن کی سپلائی جائے گی۔ خسرو بختیار نے کہاکہ پاسکو نے ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کے پی کے کے لئے مختص کی تھی،

اڑھائی لاکھ ٹن گندم کے پی کے لے چکا ہے، کل کابینہ میٹنگ میں سفارش کریں گے کہ کے پی کے کو ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم مزید دی جائے۔ خسرو بختیار نے کہاکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کا ایشو بھی ہے، ماہانہ چالیس ہزار ٹن گندم سمگل کی جا رہی ہے، گندم کی سمگلنگ پر کنٹرول پایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال موسم کے باعث بارہ لاکھ ٹن کم گندم پیداوار ہوئی،

گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ بھی کریں گے۔خسرو بختیار نے کہاکہ آٹے اور گندم کا مصنوعی بحران اگلے دو راز میں ٹل جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یوریا کھاد پر جی آئی ڈی سی کے چار سو روپے بھی ختم کیے جا رہے ہیں، پاکستان کی آبادی دو سو سینتالیس میں چالیس کروڑ ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ابھی سے زرعی پاکیسیز بنانی پڑیں گی، یہ وقت ایک نئے اکنامک چارٹر کا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اگلے سال اسی لاکھ ٹن کا ٹارگٹ رکھا ہے، اس ٹارگٹ کے بعد کوئی آٹے کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرسکے گا، خسرو بختیار نے کہاکہ افغانستان میں گندم کی ٹوٹل ضرورت سات لاکھ ٹن ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک ماہ میں چالیس ہزار ٹن گندم افغانستان میں سمگل ہورہی تھی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…