پروٹوکول کی نفی کرنے والے آج درجنوں گاڑیوں کے قافلے میں گھومتے ہیں، اتحادی اور وزراء بھی حکومت کی ناکام پالیسیوں پر پھٹ پڑے

18  جنوری‬‮  2020

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت کے اتحادی اور وزراء بھی ناکام حکومتی پالیسوں پر پھٹ پڑے ہیں۔ کرپشن اور رشوت خوری کا بازار آج بھی گرم ہے۔ لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی نذرانے پیش کرنے پڑتے ہیں۔ آٹا 70روپے فی کلو ہوگیا۔ غریب عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تحریک انصاف کی حکومت کو دو سال ہو نے کوہیں مگر عوام کا ایک بھی طبقہ حکمرانوں سے خوش نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں گزشتہ روزمختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں۔ مہنگائی نے عوام کا برا حال کردیا ہے۔ ملک میں سونامی کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ پورا پاکستان مافیا کے قبضے میں ہے۔ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص سراپا احتجاج ہے۔ پروٹوکول کی نفی کرنے والے آج درجنوں گاڑیوں کے قافلے میں گھومتے پھرتے ہیں۔ ریلوے، پی آئی اے، سٹیل مل سمیت تمام ادارے خسارے میں چل رہے ہیں۔ حکمران اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ان کو اونے پونے ہاتھوں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے معیشت میں بہتری کے حوالے سے اعداد و شمار غلط بیانی اور عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں۔ تمام بڑی صنعتوں کی پیداوار مالی سال کے پہلے 5ماہ کے دوران سست روی کا شکار رہی ہے۔ مہنگائی ملک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 2019ء میں 5لاکھ 53ہزار افراد بہتر روزگار کے لیے بیرون ملک شفٹ ہوگئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ پچاس برسوں میں ایک کروڑ سے زائد افراد امریکہ، کینیڈ ا، عرب ممالک اور یورپی یونین کے مختلف ممالک میں شفٹ ہوچکے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں ترقی کی شرح سب سے کم پاکستان کی ظاہر کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کی تمام معاشی پالیسیاں فیل ہوچکی ہیں۔ حکمرانوں کے پاس ڈنگ ٹپاؤ اور دکھاوے کے اقدامات کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ 2019میں سرکاری قرضے کا کل حجم ملکی جی ڈی پی کا 78فیصد رہا جبکہ گزشتہ چار سالوں میں 25ارب 59کروڑ اور اسی لاکھ ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کیے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…