کوہلو(این این آئی) بلوچستان کے ضلع کوہلو میں گزشتہ20سال کے طویل عرصے سے کوہلو کے تین تحصیلوں،ماوند،کاہان اور گرسنی میں آج کے جدید طور میں بھی لوگ پتھر کے زمانے میں زندگی گزار رہے ہیں ان تحصیلوں میں بنیادی سہولیات تو کُجا مقامی لوگ اور جانور آج کے جدید طور میں بھی ایک ہی جوہڑ اور بارش کے تالابوں میں گندے اور بدبودار پانی پینے پر مجبور ہیں
گندے پانی کی وجہ سے یرقان،کنسر،گردوں کی خرابی سمیت مختلف بیماریوں نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے اس وقت ماوند،گرسنی اور کاہان کو ضلع کے تحصیل ہونے کا حیثیت حاصل ہے اور ان علاقوں سے گزشتہ 20سال کے طویل عرصے میں کئی سیاسی پارٹیوں کے عوامی نمائندے الیکشن جیت کر صوبائی حکومت اور بلدیات میں آئے۔ علاقوں سے مقامی لوگوں نے سینکڑوں کی تعداد میں گزشتہ کئی سالوں سے نقل مکانی شروع کردی ہے جس سے یہاں آباد شہر اب ویران ہونے لگے ہیں اور ان علاقوں میں واحد ذریعہ معاش،مالداری اور زراعت بھی صوبائی حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے تبا ہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اس سے ان علاقوں میں لوگوں کا گزاربسر اب ناممکن ہوچکا ہے عوامی اورسماجی حلقوں نے صوبائی ووفاقی حکومت سے مسائل کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔