اسلام آباد (این این آئی)حکومت اور اپوزیشن کے درمیان الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان کیممبران کے تقرر کے لیے2 ناموں پر اتفاق ہو گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روز یعنی بدھ کو حکومت اور اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کی تقرری کے لیے مزید 10 دن تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اب حکومت اور اپوزیشن میں سندھ سے نثار درانی جب کہ بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی کے ناموں پر اتفاق ہوا ہے۔
یہ دونوں نام اپوزیشن کی جانب دیئے گئے۔ نثار درانی کا نام پاکستان پیپلز پارٹی نے جب کہ شاہ محمود جتوئی کا نام جمعیت علماء اسلام (ف) کی جانب سے دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے پیرکو اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق کا امکان ہے جس کے بعد ہی ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلوچستان اور سندھ کیلئے دو ممبران کے تقرر کی منظوری دی تھی تاہم چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے دونوں ممبران سے حلف لینے سے معذرت کر لی تھی۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے طریقہ کار کو غلط قرار دیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبران الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے جاری ہونے والے صدارتی آرڈیننس کو معطل کر دیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان مدت ملازمت 6 دسمبر کو پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوچکے ہیں اور پنجاب کے سینیئر ممبر جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ہیں۔آئینی طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز میں ہونا ضروری ہے تاہم حکومت اور اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر دو ارکان کے معاملے پر ڈیڈلاک ہے،متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔