اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) فیصل واوڈا کےک بوٹ دکھانے پر ادارے کی جانب سے ردعمل سامنے آنا چاہیے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مظہر عباس کانے کہا ہے کہ فیصل واوڈا جوکام کیا ہے وہ بہت اچھا کیا اس سے بے شمار چیزیں بے نقاب ہوئیں ہیں اور بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کیساتھ اتفاق رائے بنا نہیں بلکہ بنایا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کے بوٹ دکھانے پر
اس ادارے کو بھی اپنا ردعمل دینا چاہیے جس سے متعلق انہوں نے بات کی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اس وقت صورتحال بدلی جب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اچانک ایک کالے رنگ کا فوجی بوٹ میز پر رکھتے ہوئے کہا ’’میں تو اب ہر پروگرام میں یہ رکھا کروں گا، یہ آج کی جمہوری ن لیگ ہے کہ اب لیٹ کے نہیں چوم کے بوٹ کو عزت دو۔‘‘پروگرام کی میزبان کاشف عباسی ہیں اورگزشتہ شب ہونے والے شو میں پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان قائرہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاویدعباسی شو میں موجود تھے۔پروگرام کا اہم موضوع نواز شریف کی صحت اور ان کی لندن میں کھینچی گئی ایک تصویر کا وائرل ہونا تھا۔فیصل واوڈا کی اس حرکت کے بعد پروگرام کے میزبان اور فیصل واوڈا کے درمیان ایک دلچسپ مکالمہ دیکھنے میں آیا۔ کاشف عباسی نے چھوٹتے ہی کہا کہ ’’میں تو سمجھا تھا یہ بندوق لے کر آئے ہیں یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لے آئے ہیں۔‘‘ساتھ ہی کاشف عباسی نے سوال کیا کہ یہ بوٹ کس کا ہے تو جواباً فیصل واوڈا نے جاوید عباسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ’ان سے پوچھیں۔جاوید عباسی نے جواب دیا کہ ’ان کو اس سے بہتر اور کس کا پتا ہے۔فیصل واوڈا اس بوٹ کی چمک کے بارے میں بار بار بات کر رہے تھے تو کاشف عباسی نے
ان سے پوچھا کہ اسے کس نے چمکایا ہے۔ جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ ’یہ چمک انسان کے ہاتھ کی نہیں ہو سکتی، جس حد تک یہ جا چکے ہیں یہ زبان سے چمکا ہوا لگ رہا ہے۔ قمر الزمان کاائرہ نے فیصل واوڈا کی اس حرکت پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’کاشف عباسی صاحب آپ اپنا پروگرام کر لیں، یہ اپنی حکومت کر لیں، ہم تو قوم کے سامنے ایسے گالیاں نہ سننے کو تیار ہیں نہ دینے کو تیار ہیں۔
ان کے اس ردِ عمل کے بعد پروگرام میں سنجیدہ گفتگو شروع ہوئی۔قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ ’حکومت کا ایک وزیر کہہ رہا ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کر کے اپنا ووٹ اس بوٹ کی بنیاد پر لیتی ہے۔‘اس کے ساتھ ہی قمر الزمان کائرہ اور جاوید عباسی اپنی سیٹوں سے اٹھ گئے اور معذرت کرتے ہوئے پروگرام چھوڑ کر چلے گئے