اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں اسلام آباد یونیورسٹی کے قیام کے بل کو کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا۔اجلاس کارروائی کے دوران وزیر آبی وسائل علی زیدی کی کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان سے تلخ کلامی بھی ہو گئی۔
انتخابات میں ٹکٹ مانگنے کے طعنے دیئے گئے۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری وفاقی تعلیم پیشہ وارانہ تربیت وجیہ نے اسلام آباد یونیورسٹی کے قیام کے انتظام کا بل 2019 پیش کیا۔بل کو کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا۔ کراچی کے ارکان فہیم خان عطا اللہ خان اور دیگر کی وفاقی وزیر علی زیدی سے تلخ کلامی سے ہو گئی۔ ارکان نے کراچی بندرگاہ کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنے کے لئے 45 کلومیٹر طویل پل کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق معاملے پر توجہ دلا نوٹس پیش کیا تھا۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ارکان براہ راست وفاقی وزیر سے مل کر مسئلہ بتا دیا کریں فہیم خان نے کہا کہ علی زیدی نہیں ملتے۔ ان ریمارکس پر وفاقی وزیر ناراض ہو گئے اور کہا کہ دفتر ہو گھر ہو ہر جگہ ملتا ہوں۔ انتخابات میں جب یہ ٹکٹ کے لئے آیا کرتے تھے۔ اس پر عطا اللہ اور دیگر نے احتجاج کیا اور اپنی نشست سے اٹھ کر فرنٹ پر آ گئے اور وزیر کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ یہ اپنی کارکردگی بتائیں۔ وزیر نے کہا کہ یہ کون ہوتے ہیں۔ سپیکر نے معاملہ رفع دفع کروا دیا۔