اسلام آباد( آن لائن ) چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے انکشاف کیا ہے کہ ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین بھی وظیفہ وصول کرنے والوں میں شامل تھے۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ریلویز، پاکستان پوسٹ اور بی آئی ایس پی کے ملازمین ان میں شامل تھے۔
وفاقی اور صوبائی محکموں کے ملازمین بھی اس وظیفے وصول کرنے والوں میں شامل تھے۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ان تمام سرکاری ملازمین کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں، صوبائی چیف سیکرٹریز کو ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ملازمین کو اسی روز شوکاز نوٹس جاری کردیا تھا جب ان کے وظیفے وصول کرنے کا علم ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم کے مطابق ان سرکاری ملازمین کے نام بہت جلد عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔مزید تفصیلات بتاتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور اسے نادرا سے لنک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مستحقین کی گاڑیوں، جائیداد اور بیرون ملک دوروں کی تفصیلات اکٹھی کی گئیں جس سے پتا چلا کہ کچھ لوگ مستحق نہیں تھے۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ ایسے افراد کی مکمل جانچ پڑتا کے بعد انہیں بی آئی ایس پی سے نکال دیا گیا، نئے افراد کو بھی پوری طرح چیک کرنے کے بعد مستحقین میں شامل کیا جائے گا۔