اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گذشتہ روز ایس ایس پی میاں ابرار حسین نیکوکارہ نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا ۔ سی پی او راولپنڈی نے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر میاں ابرار کی لاش کے پاس سے ایک نوٹ ملا ہے ۔ مرحوم ایس ایس پی نے اپنی تحریر میں لکھا ہے کہ انسان خودکشی تب کرتا ہے جب وہ بیزار ہوتا ہے۔انہوں نے والدہ اور اہلیہ معافی مانگتے ہوئے کہا کہ کوئی شخص ان کی موت کا ذمہ دار نہیں ہے۔
قبل ازیں پنجاب پولیس کے ایس پی ابرار نیکو کارہ نے مبینہ طو رپر گھریلو ناچاقی پر خود کشی کرلی تھی، مرحوم پولیس ٹریننگ کالج روات میں پرنسپل کے عہدے پر تعینات تھے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ پولیس ٹریننگ کالج روات کے پرنسپل ایس پی ابرار نیکوکارہ نے خود کشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔ مرحوم گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے پریشان تھے۔ایس پی ابرار نیکوکارہ کا تعلق چنیوٹ سے تھا۔ وہ سی ٹی او فیصل آباد سمیت مختلف عہدوں پر بھی تعینات رہے۔ ذرائع کے مطابق وہ اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے موت کی دیگر وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔جبکہ دوسری جانب ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ پرنسپل پولیس ٹریننگ سکول روات کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔ترجمان پولیس کے مطابق نماز جنازہ میں آر پی او، سی پی اور سینئر پولیس افسران سمیت ملازمین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،راولپنڈی پولیس کے چاق وچوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ پولیس ترجمان کے مطابق ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ کی میت مکمل اعزاز کے ساتھ تدفین کے لئے آبائی علاقہ کے لئے روانہ کیا گیا ۔