اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے میں پائی جانیوالی کشیدگی باعث تشویش ہے،کشیدہ صورتحال کو اعتدال پر لانے،خطے کے امن و استحکام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر پر امن طریقے سے حل کرنا ضروری ہے،آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے بروقت اقدام نہ اٹھائے گئے تو یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کے دوران ایران کے بعد سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ پیر کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سعودی دفتر خارجہ کا دورہ کیا جہاں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں پائی جانیوالی کشیدگی باعث تشویش ہے، کشیدہ صورتحال کو اعتدال پر لانے اور خطے کے امن و استحکام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر پر امن طریقے سے حل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ تمام فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات اور گفت و شنید کا راستہ اپنانے پر آمادہ کیا جائے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کہ اگر اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے بروقت اقدام نہ اٹھائے گئے تو یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ انہوں نے کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے خطے کے دیگر وزرائے خارجہ سے ہونیوالے روابط سے بھی سعودی ہم منصب کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ ایران اور امریکہ دونوں اپنے بیانات میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں چاہتے،
ان حالات میں ضروری ہے کہ فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کیا جائے تاکہ معاملات افہام و تفہیم کیساتھ پر امن انداز میں طے پا سکیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشیدگی میں اضافے سے اہم مرحلے میں داخل ہونیوالا ’افغان امن عمل‘ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی بحرانی کیفیت پر قابو پانے،خطے کو مزید کشیدگی سے بچانے کیلئے وزیر اعظم عمران خان کی ’امن کاوشوں‘ کو سراہا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورے اور کوششوں کا خیر مقدم کیا۔