لاہور (آن لائن) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی نے کہا ہے کہ متحدہ کی کابینہ سے علیحدگی لڑکھڑاتی حکومت کے خاتمے کا آغاز ہے۔ حکومت کی وکٹیں گرنا شروع ہو گئی ہیں۔ حکومت جن کو چور ڈاکو قرار دیتی تھی اب ان کے پاؤں پکڑ رہی ہے۔ ناکام حکومت نئے منصوبے شروع کرنے کی بجائے سابقہ حکومت کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا رہی ہے۔ مسلم حکمران ایران امریکہ کشیدگی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
مشرق وسطی کو کسی نئی جنگ سے بچایا جائے۔ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت سے سیاسی قیادت کی ساکھ مجروح ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا ازالہ ضروری ہے۔ ملکی سیاست میں“ نظریہ ضرورت“ پھر زندہ ہو گیا ہے۔“ ووٹ کو عزت دو“ کی آواز دبنے نہیں دیں گے اور نہ ہی سول بالادستی کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مشرق وسطی میں بھڑکتی آگ پر تیل نہیں پانی ڈالنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی حکومت ایران امریکہ کشیدگی کے خاتمے کے لئے سفارتی کوششیں تیز کرے۔ ایران امریکہ جنگ سے پاکستان شدید متاثر ہو گا۔ بھارتی مسلمان ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ مودی نے مسلم مخالف بل منظور کر کے بھارتی مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے اور شہریت کے متنازعہ قانون نے بھارت کا چہرہ سیاہ کر دیا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے۔ حکومت مسئلہ کشمیر پر مصلحتوں کا شکار ہو چکی ہے۔ حکمرانوں کو کشمیر کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔ مودی کی انتہا پسندانہ اور متعصبانہ پالیسیاں بھارت کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں غریبوں کے مسائل میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ بیروزگاری اور مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ سول بالادستی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ نااہل اور ناکام حکومت زیادہ دیر چل نہیں سکتی۔ حکومت کی اتحادی جماعتیں حکومت سے نالاں ہیں۔ نالائق حکومت کا دھڑن تختہ ہو کر رہے گا۔