اتوار‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2024 

حکمران پارٹیاں اللہ اور عوام کو نہیں پنڈی کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتی ہیں، ثابت کردیا وہ ایک ہی در کی فقیر ہیں،حکومت کی یہی پالیسیاں رہیں تو بھارتی آرمی چیف کیا کر سکتا ہے؟ سراج الحق کی دھماکہ خیز باتیں

datetime 12  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم چاہے نہ چاہے اسلا م آباد سے روزانہ این آر او جاری ہورہے ہیں،حکمران پارٹیاں اللہ اور عوام کو نہیں پنڈی کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتی ہیں، سابقہ و موجودہ حکمران پارٹیوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک ہی در کی فقیر ہیں، ان کے ظاہر ی اختلافات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ہیں، موجودہ حکومت کی یہی

پالیسیاں رہیں تو کل کو بھارتی آرمی چیف مظفر آباد کی بجائے اسلام آباد پر قبضہ کی دھمکی بھی دے سکتاہے،وزیراعظم کا قبر میں سکون کا بیان واعظ نہیں اپنی بے بسی کا اظہار ہے، وزیراعظم قوم کو مایوس کر رہے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہوتے ہوئے کسی سکون اور آرام کی امید نہ رکھنا، ملک پر اصل حکومت نیپرا، اوگرا او رپیمرا کی ہے، آنے والا وقت اسٹیٹس کو اور استحصالی نظام کی محافظ پارٹیوں کی شکست اور خوشحال اسلامی پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی فتح کا ہے، نوجوان ملک میں شاندار اسلامی انقلاب کا ہراول دستہ بنیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں لوئر دیر اور کوئٹہ کے جے آئی یوتھ کے ذمہ داران کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم کا یہ بیان کہ پاکستان میں جیتے جی کسی کو سکون نہیں ملے گا اور اگر کوئی سکون اور آرام چاہتاہے تو اسے مر جاناچاہیے، انتہائی مایوسی کا اظہار ہے لگتاہے وزیراعظم نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں کہ وہ عوام کے امن و سکون کے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا نظام امن و سکون، خوشحالی اور ترقی کاضامن ہے۔ حکومت آئی ایم ایف اور استعماری قوتوں کی غلامی چھوڑ دے اور قرآن و سنت کے مطابق ملک کا نظام چلائے تو پاکستان امن و سکون اور خوشحالی کا گہوارہ بن سکتاہے لیکن حکمران اس غلامی سے نکلنے کو تیار نہیں۔ قرضوں کے نشہ میں مبتلا حکمرانوں کو اس کے بغیر نیند نہیں آتی۔

سابقہ حکومتوں نے ملک کو 31 ہزار ارب کا مقروض کیا تھا اور موجودہ حکمرانوں نے صرف پندرہ ماہ میں اسے 42 ہزار ارب تک پہنچادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ بلوچستان اور جنوبی پنجاب سمیت ہر جگہ مسائل ہی مسائل ہیں۔ سندھ میں 70 سال سے اقتدار پر مسلط پارٹی ان مسائل کو حل نہیں کر سکی۔ جمہوریت ہو یا آمریت، کراچی پر مسلط پارٹی ہمیشہ حکومت میں ہوتی ہے۔ ملک کے معاشی حب

اور 70 فیصد ریونیو جنریٹ کرنے والے شہر میں تباہی اور بربادی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ کراچی کی بندرگاہ جہاں درجنوں جہاز اور ہزاروں مزدور نظر آتے تھے، آج ویران پڑی ہے۔ ہرطرف ہو کا عالم ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسان خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود بھوکا سوتاہے۔ مزدور کی محنت کا پھل کارخانہ دار اور سرمایہ دار کھا رہے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایوان کے اندر سابقہ

اور موجودہ حکمران پارٹیاں ایک پیج پر آگئی ہیں۔ ایک چھتری تلے جمع ہونے والے ایک ہی پارٹی ہیں۔ ان کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی محض عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش ہے جس پر اب لوگوں کو یقین نہیں رہا۔ بار بار اقتدار ملنے کے باوجود ان پارٹیوں نے عوام کو مایوس کیا ان کا اپنا کوئی وژن ہے نہ انہیں عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار ہے۔ ان جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے ٹولے سے

اب نجات کا وقت آگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی ڈوبتی ہوئی کشتی میں آخری کیل نوجوان ٹھونکیں گے۔ جن نوجوانوں کو نوکریوں اور روزگار کے سہانے خواب دکھا کر ان کرپٹ اور جھوٹے حکمرانوں نے مایوس کیا ہے، وہی اس کے خاتمہ کا ذریعہ بنیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے وسائل، سیاست، معیشت، تجارت اور تہذیب پر دشمن کا قبضہ ہے اور اسی کے پروردہ لوگ اقتدار کے

ایوانوں پر مسلط ہیں۔ 72 سال سے قوم منزل کی تلاش میں ہے لیکن ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلاموں نے قوم کو منزل سے محروم رکھاہے۔ تعلیمی، معاشی اور داخلہ و خارجہ پالیسیاں استعمار کی ڈکٹیشن پر بنائی جاتی ہیں۔ تعلیم، صحت اور انصاف کے اداروں میں امیر و غریب کی تقسیم گہری ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تھانے اور پٹوار خانے کے زور پر غریبوں کا استحصال کیا جاتاہے۔ بزدل قیادت نے اسلام کی روشن تہذیب کی بجائے عریاں کلچر قوم پر مسلط کر رکھاہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کشمیر کے مسئلہ کو سرد خانے میں دھکیل دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگ کی دھمکیاں دینے والے بھارتی جرنیل کو یاد رکھنا چاہیے کہ ہم سومنات کو پاش پاش کرنے کی تاریخ دہرا سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



صدقہ


وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…