کاشانہ میں خصوصی بیڈ رومز بنانے کے فیصلے پر کیا کام کیا؟ میرا جرم کیا ٹھہرا؟ بڑی سے بڑی سزا بھگتنے کو تیار ہوں، افشاں لطیف کی دھماکہ خیز باتیں

12  جنوری‬‮  2020

لاہور(این این آئی) کاشانہ ویلفیئر کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ میرابطور سرکاری افسر یہ جرم ہے کہ میں نے یتیم اورنادار بچیوں کو جسمانی ہراسگی سے بچانے کیلئے ایک توانا آواز اٹھائی جو سسٹم کے خلاف تھی، پناہ دینے والے اداروں میں یتیم اور نادار بچیوں کا بے پناہ استحصال کیا جاتا ہے اور اس کیخلاف آواز اٹھانا میرا جرم ٹھہرا اور چارج شیٹ بن گیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا کہ میرا یہ جرم بھی ہے کہ میں نے مکروہ کاروبار کو روکنے کیلئے کاشانہ میں خصوصی بیڈ رو مزبنانے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔ہمارے نظام میں ایسے لوگوں کوسر آنکھوں پر بٹھایا جا تا ہے جو خودبھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں اور اپنے افسران کوبھی اسی بہتی گنگا میں نہلانے کا انتظام کراتے ہیں۔ افشاں لطیف نے کہا کہ مجھے کاشانہ جیسے معزز ادارے میں نگران لگانے والے شاید اس بات کا علم نہیں رکھتے تھے کہ افشاں لطیف نہ صرف اس بد بو دار نظام کی باغی ہے بلکہ ان بچیوں کی عزت و ناموس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔ مجھے نظر آرہا ہے کہ میرا مستقبل انہی لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جوافسران کی خواہشات کی تکمیل کر رہے ہیں اور اس نظام کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ مجھے علم ہے کہ اس مضبوط مافیا کے خلاف آوازاٹھانے پر نوکری سے نکال دیا جائے گا مجھے اور میرے خاندان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن میرا ضمیر مطمئن ہے کیونکہ میں نے حقائق پر مبنی تمام معاملہ اعلیٰ عدلیہ، عوام او رمیڈیا کے سامنے رکھ دیا ہے، میں نے اس معاملے پر خاتون اول بشریٰ بی بی کوبھی خط ارسال کردیا ہے جو یقینی طو رپر اس سارے معاملے کو دیکھ رہی ہوں گی۔ میں سسٹم کے خلاف آواز اٹھانے پر ہر بڑی سے بڑی سزا بھگتنے کے لئے تیا رہوں اور میں اسے اپنے اعزاز سمجھتی ہوں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…