لاہور(این این آئی) کاشانہ ویلفیئر کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ میرابطور سرکاری افسر یہ جرم ہے کہ میں نے یتیم اورنادار بچیوں کو جسمانی ہراسگی سے بچانے کیلئے ایک توانا آواز اٹھائی جو سسٹم کے خلاف تھی، پناہ دینے والے اداروں میں یتیم اور نادار بچیوں کا بے پناہ استحصال کیا جاتا ہے اور اس کیخلاف آواز اٹھانا میرا جرم ٹھہرا اور چارج شیٹ بن گیا۔
اپنے ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا کہ میرا یہ جرم بھی ہے کہ میں نے مکروہ کاروبار کو روکنے کیلئے کاشانہ میں خصوصی بیڈ رو مزبنانے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔ہمارے نظام میں ایسے لوگوں کوسر آنکھوں پر بٹھایا جا تا ہے جو خودبھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں اور اپنے افسران کوبھی اسی بہتی گنگا میں نہلانے کا انتظام کراتے ہیں۔ افشاں لطیف نے کہا کہ مجھے کاشانہ جیسے معزز ادارے میں نگران لگانے والے شاید اس بات کا علم نہیں رکھتے تھے کہ افشاں لطیف نہ صرف اس بد بو دار نظام کی باغی ہے بلکہ ان بچیوں کی عزت و ناموس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔ مجھے نظر آرہا ہے کہ میرا مستقبل انہی لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جوافسران کی خواہشات کی تکمیل کر رہے ہیں اور اس نظام کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ مجھے علم ہے کہ اس مضبوط مافیا کے خلاف آوازاٹھانے پر نوکری سے نکال دیا جائے گا مجھے اور میرے خاندان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن میرا ضمیر مطمئن ہے کیونکہ میں نے حقائق پر مبنی تمام معاملہ اعلیٰ عدلیہ، عوام او رمیڈیا کے سامنے رکھ دیا ہے، میں نے اس معاملے پر خاتون اول بشریٰ بی بی کوبھی خط ارسال کردیا ہے جو یقینی طو رپر اس سارے معاملے کو دیکھ رہی ہوں گی۔ میں سسٹم کے خلاف آواز اٹھانے پر ہر بڑی سے بڑی سزا بھگتنے کے لئے تیا رہوں اور میں اسے اپنے اعزاز سمجھتی ہوں۔